پی ٹی آئی کو لاہور میں ریلی نکالنے کی مشروط اجازت مل گئی
عدلیہ اور اداروں کیخلاف تقریر نہیں ہوگی، ریلی وقت پر ختم ہوگی اور امن و امان کا کوئی مسئلہ نہیں ہوگا، اجازت نامہ
ضلعی انتظامیہ نے پاکستان تحریک انصاف کو لاہور میں ریلی نکالنے کی مشروط اجازت دے دی۔
ایکسپریس نیوز کو ذرائع سے ملنے والی اطلاع کے مطابق نگراں وزیراعلیٰ پنجاب سید محسن نقوی کی ہدایت پر ضلعی انتظامیہ کے افسران نے پی ٹی آئی رہنماؤں سے ملاقات کی اور یقین دہانی کے بعد پی ٹی آئی رہنماؤں کو ریلی کی اجازت دے۔
ذرائع کے مطابق ضلعی انتظامیہ نے پی ٹی قیادت کو واضح کیا ہے کہ ریلی میں عدلیہ اور اداروں یا اُن کے سربراہان کیخلاف تقاریر، نعرے بازی کی اجازت نہیں ہوگی، بصورت دیگر منتظمین کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جاسکتی ہے۔
بعد ازاں ڈپٹی کمشنر لاہور رافع حیدر نے اجازت نامے کا نوٹی فکیشن جاری کیا جس کے مطابق پی ٹی آئی کی جانب سے حلف لینے کے بعد اجازت دی گئی ہے۔ شرط کے مطابق ریلی میں عدلیہ اور اداروں کی خلاف تقاریر کی اجازت نہیں ہوگی، سیکیورٹی کو بہتر بنانے کےلئے فوکل پرسن اور پی ٹی آئی زمہ داران متعلقہ سیکیورٹی اور ضلعی انتظامیہ کیساتھ تعاون کریں گے، ٹریفک میں خلل نہ ڈالنے اور رواں دواں رکھنے کےلئے پی ٹی آئی زمہ داران ضلعی انتظامیہ اور ٹریفک پولیس کیساتھ مکمل تعاون کریں گے۔
اجازت نامے میں لکھا گیا ہے کہ ریلی کی صورت میں پبلک پراپرٹی کو نقصان پہنچنے کی صورت میں پی ٹی آئی کی متعلقہ انتظامیہ زمہ دار ہوگی، ساؤنڈ سسٹم کے استعمال سے متعلق متعلقہ قانون کی پاسداری کی جائے گی۔ پی ٹی آئی رضا کار ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مکمل تعاون کریں گے۔ ریلی کے باعث کسی بھی جگہ کارروباری مراکز کو بند کرنے اور نقصان پہنچانے کی اجازت ہر گز نہیں ہوگی۔
اجازت نامے میں واضح کیا گیا ہے کہ ریلی میں کارکنوں اور تمام متعلقہ افراد ڈنڈے، یا اس سے متعلقہ کوئی چیز ساتھ نہیں لاسکیں گے۔ ریلی کے دوران کسی کے بھی جزبات احساسات مجروح نہیں ہوں گے۔ ریلی کےلئے کسی بھی جگہ کوئی استقبالیہ کیمپ نہیں لگائے جائیں گے۔ ریلی روٹ پر کسی بھی طرح وال چاکنگ نہیں ہوگی اور نہ ہی کسی شہری کو زبردستی جلوس میں شامل کیا جائے گا جبکہ ریلی کو شام ساڑھے پانچ بجے ختم کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: عمران خان نے لاہور میں انتخابی ریلی کل تک ملتوی کردی
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے لاہور میں ریلی نکالنے کا اعلان کیا تھا تاہم رات گئے وزارت داخلہ کی جانب سے لاہور میں دفعہ ایک سو چوالیس نافذ کر کے رینجرز کو طلب کرلیا گیا تھا۔ پولیس کی بھاری نفری زمان پارک جانے والے راستوں پر تعینات رہی اور راستوں کو کنٹرینر لگا کر بندھ کردیا تھا۔
بعد ازاں پی ٹی آئی نے لاہور ہائیکورٹ میں دفعہ ایک سوچوالیس اور رینجرز تعیناتی کے خلاف عدالت میں درخواست دائر کی اور صوبائی صدر یاسمین راشد نے الیکشن کمیشن کو بھی خط لکھا۔
پھر پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے لاہور میں انتخابی ریلی کل تک ملتوی کرنے کا اعلان کیا اور کہا کہ پی ٹی آئی کارکن حکومت کے جال میں نہ پھنسیں،صرف پی ٹی آئی پر پابندی لگائی گئی لاہور میں دیگر سرگرمیاں جاری ہیں، زمان پارک کو کنٹینرلگا کر بند اور پولیس تعینات کردی گئی ہے۔