اسلام آباد ہائیکورٹ نور مقدم کیس میں مجرمان کی اپیلوں پر فیصلہ آج سنائے گی
سابق سفیر شوکت مقدم کی بیٹی نور مقدم کو 20 جولائی 2021 کو قتل کر دیا گیا تھا
اسلام آباد ہائیکورٹ نور مقدم قتل کیس میں مدعی مقدمہ کی سزائیں بڑھانے اور مجرموں کی سزاؤں کے خلاف اپیلوں پر فیصلہ آج سنائے گی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان پر مشتمل ڈویژن بینچ پیر کو دن ساڑھے بارہ بجے نور مقدم قتل کیس کی اپیلوں پر فیصلہ سنائے گا۔ عدالت نے 21 دسمبر کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
اسلام آباد سے تعلق رکھنے والی سابق سفیر شوکت مقدم کی بیٹی نور مقدم کو 20 جولائی 2021 کو قتل کر دیا گیا تھا۔
اسلام آباد کی مقامی عدالت نے ٹرائل مکمل ہونے پر 24 فروری 2022 کو نور مقدم کے قتل کے مقدمے میں مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو سزائے موت جبکہ ان کے دو ملازمین جان محمد اور افتخار کو دس، دس سال قید کی سزا سنائی تھی۔
نور مقدم قتل کیس میں مرکزی مجرم ظاہر جعفر نے گزشتہ برس 15 مارچ کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں اپنی سزا کے خلاف اپیل دائر کی تھی۔