مقامی سطح پر پہلا وینٹی لیٹر تیار منظوری کیلیے ڈریپ بھیج دیا گیا
ماہرین کی زیر نگرانی مقامی سطح پر میڈیکل ڈیوائسز اور طبی سامان بنانے کاشروع کر دیا گیا
پاکستان میں مقامی سطح پر پہلی بار میڈیکل ڈیوائسز سمیت جدید طبی آلات کی تیاری کا کام شروع کردیا گیا ہے۔
مستقبل میں درآمد کرنے کے بجائے مقامی سطح پر تیار کیے جانے والے میڈیکل ڈیوائسز سمیت دیگر طبی آلات استعمال کیے جائیں گے، ابتدائی طور پر مقامی سطح پر پہلا وینٹیلیٹر Ventilator تیار کرلیا گیا ہے جو پاکستان ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی میں کلینیکل ٹرائل کے لیے بھیجا گیا ہے۔
مقامی سطح پر تیار کی جانے والی میڈیکل ڈیوائسز اور طبی سامان کی این ای ڈی یونیورسٹی، بلوچیستان، مہران یونیورسٹی آف انجینرنگ اینڈ ٹیکنالوجی، پاکستان انجینرنگ کونسل جبکہ انڈس اسپتال سمیت دیگر میڈیکل یونیورسٹیز اور پاکستان ریسریچ ایڈوائزی بورڈ کے ماہرین کی نگرانی میں تیاری کا کام شروع کردیا گیا ہے۔
معروف ارتھوپیڈیک سرجن اور سامانِ شفا کے ڈائریکٹر ڈاکٹر شاہد نور نے ایکسریس کو بتایا کہ ملک کی موجودہ معاشی صورتحال اور دوسرے ممالک سے درآمد کیے جانے والے طبی آلات کی بجائے اب پاکستان میں مقامی سطح پر مختلف ماہرین کی نگرانی میں ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔
ابتدائی طور پر وینٹیلیٹر Ventilator تیاری کرلیا گیا ہے جبکہ دیگر میڈیکل ڈیوائسس بھی تیاری کے آخری مراحل میں ہیں، ان میڈیکل ڈیوائسس کی تیاری کے بعد ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کو کلینکل ٹرائل کے لیے بھیجا جائے گا، منظوری کے بعد طبی سامان پاکستان میں متعارف کروادیا جائے گا۔
ڈاکٹر شاہد نور نے بتایا کہ ICU Monitor، Glucometer، Oxygen Concentration، Cardiac Stunt، Infusion Pump، Non invasive Nanodetector سمیت دیگر طبی آلات کی تیاری میں ماہرین کی نگرانی میں شروع کردیا گیا ہے جو جلد مارکیٹ میں بھی دستیاب ہونگے۔
ڈاکٹر شاہد نور نے مزید بتایا کہ مقامی سطح پر تیار کیے جانے والے طبی آلات ملک کی ضروریات کو پورا کریں گے جبکہ دوسری جانب اس سے ملک کا قیمتی زرہ مبادلہ بھی محفوط ہوگا جن کمپنیوں نے طبی سامان درآمد کرنے کے لیے تین تین چار چار ماہ قبل آڈر دیے تھے، ڈالر کی قیمتوں میں اضافے کے بعد صورتحال تبدیل ہو گئی۔ سامان بندرگاہوں اور ائیرپورٹس پر روکا ہوا ہے۔
مستقبل میں درآمد کرنے کے بجائے مقامی سطح پر تیار کیے جانے والے میڈیکل ڈیوائسز سمیت دیگر طبی آلات استعمال کیے جائیں گے، ابتدائی طور پر مقامی سطح پر پہلا وینٹیلیٹر Ventilator تیار کرلیا گیا ہے جو پاکستان ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی میں کلینیکل ٹرائل کے لیے بھیجا گیا ہے۔
مقامی سطح پر تیار کی جانے والی میڈیکل ڈیوائسز اور طبی سامان کی این ای ڈی یونیورسٹی، بلوچیستان، مہران یونیورسٹی آف انجینرنگ اینڈ ٹیکنالوجی، پاکستان انجینرنگ کونسل جبکہ انڈس اسپتال سمیت دیگر میڈیکل یونیورسٹیز اور پاکستان ریسریچ ایڈوائزی بورڈ کے ماہرین کی نگرانی میں تیاری کا کام شروع کردیا گیا ہے۔
معروف ارتھوپیڈیک سرجن اور سامانِ شفا کے ڈائریکٹر ڈاکٹر شاہد نور نے ایکسریس کو بتایا کہ ملک کی موجودہ معاشی صورتحال اور دوسرے ممالک سے درآمد کیے جانے والے طبی آلات کی بجائے اب پاکستان میں مقامی سطح پر مختلف ماہرین کی نگرانی میں ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔
ابتدائی طور پر وینٹیلیٹر Ventilator تیاری کرلیا گیا ہے جبکہ دیگر میڈیکل ڈیوائسس بھی تیاری کے آخری مراحل میں ہیں، ان میڈیکل ڈیوائسس کی تیاری کے بعد ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کو کلینکل ٹرائل کے لیے بھیجا جائے گا، منظوری کے بعد طبی سامان پاکستان میں متعارف کروادیا جائے گا۔
ڈاکٹر شاہد نور نے بتایا کہ ICU Monitor، Glucometer، Oxygen Concentration، Cardiac Stunt، Infusion Pump، Non invasive Nanodetector سمیت دیگر طبی آلات کی تیاری میں ماہرین کی نگرانی میں شروع کردیا گیا ہے جو جلد مارکیٹ میں بھی دستیاب ہونگے۔
ڈاکٹر شاہد نور نے مزید بتایا کہ مقامی سطح پر تیار کیے جانے والے طبی آلات ملک کی ضروریات کو پورا کریں گے جبکہ دوسری جانب اس سے ملک کا قیمتی زرہ مبادلہ بھی محفوط ہوگا جن کمپنیوں نے طبی سامان درآمد کرنے کے لیے تین تین چار چار ماہ قبل آڈر دیے تھے، ڈالر کی قیمتوں میں اضافے کے بعد صورتحال تبدیل ہو گئی۔ سامان بندرگاہوں اور ائیرپورٹس پر روکا ہوا ہے۔