حکومت نے کراچی کو دہشتگردوں کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا ہے ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی
سی آئی ڈی اورپولیس کے دیگر اداروں کے ڈیتھ اسکواڈ کے اہلکار بے گناہ کارکنان کو گرفتار کر رہے ہیں، ایم کیو ایم
ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی نے کہا ہے کہ حکومت نے کراچی کے عوام کو سفاک پولیس اہلکاروں اور دہشت گردوں کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔
ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کا ہنگامی اجلاس ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو میں ہوا جس میں کراچی کے مختلف علاقوں میں سادہ لباس میں ملبوس اہلکاروں کے ہاتھوں ایم کیو ایم کے کارکنان کی مسلسل گرفتاریوں اور اردو بولنے والے پروفیشنلز کے قتل کے واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس میں سادہ لباس میں ملبوس پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں ایم کیوایم کے بے گناہ کارکنان کی گرفتاریوں کے مسلسل واقعات، حراست کے دوران ان پر وحشیانہ تشدد اور رہائی کے عوض بھاری رشوت کے مطالبے کو غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دیا گیا۔
رابطہ کمیٹی نے کہا کہ ڈبل کیبن گاڑیوں میں سوار سی آئی ڈی اور پولیس کے دیگر اداروں کے ڈیتھ اسکواڈ کے اہلکار سادہ لباس میں نقاب پہن کر ایم کیو ایم کے بے گناہ کارکنان اور ہمدرد شہریوں کو گرفتار کر رہے ہیں، گرفتار شدگان کے اہل خانہ کو کچھ نہیں بتایا جاتا کہ انہیں کیوں گرفتار کیا جارہا ہے اور گرفتار شدگان کس کی تحویل میں ہیں۔ اراکین نے کہا کہ حراست کے دوران گرفتار شدگان کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور رہائی کے لئے ان کے اہل خانہ سے کروڑوں روپے طلب کئے جارہے ہیں۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ گزشتہ 48 گھنٹوں میں ایم کیو ایم کے 6 کارکنان وہمدردوں کو گرفتار کرکے لاپتا کردیا گیا جبکہ اس سے قبل متعدد کارکنان کو گرفتار کرکے لاپتا کردیا گیا ہے۔ اجلاس میں کہا گیا کہ کراچی میں ایک منظم سازش کے تحت اردو بولنے والے پروفیشنلز کو چن چن کر قتل کیا جارہا ہے، گزشتہ 5 روز میں 3 ڈاکٹرز، 2 پروفیسرز اور وکلا کو قتل کیا جاچکا ہے اور ایسا محسوس ہوتا ہے کہ حکومت نے کراچی کے عوام کو سفاک پولیس اہلکاروں اور دہشت گردوں کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔
اجلاس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ سی آئی ڈی اور پولیس کے دیگر اہلکاروں کے غیر قانونی اقدامات، اردو بولنے والے پروفیشنلز کے بہیمانہ قتل کے واقعات پر قانونی کارروائی اور پرامن احتجاج کا حق رکھتی ہے، اگر کراچی میں بے گناہ شہریوں کے قتل اور قاتلوں کے بجائے محکمہ پولیس میں شامل ڈیتھ اسکواڈ کے اہلکاروں کے ہاتھوں ایم کیو ایم کے بے گناہ کارکنان وہمدردوں کی غیر قانونی گرفتاریوں کا سلسلہ بند نہ کیا گیا تو ایم کیو ایم اس ظلم کے خلاف بھرپور احتجاج کرے گی۔ اجلاس میں سپریم کورٹ کے چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی سے اپیل کی گئی کہ کراچی میں سادہ لباس اہلکاروں کی ڈاکوؤں کے انداز میں غیر قانونی کارروائیوں کے خلاف ازخود نوٹس لیا جائے۔
ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کا ہنگامی اجلاس ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو میں ہوا جس میں کراچی کے مختلف علاقوں میں سادہ لباس میں ملبوس اہلکاروں کے ہاتھوں ایم کیو ایم کے کارکنان کی مسلسل گرفتاریوں اور اردو بولنے والے پروفیشنلز کے قتل کے واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس میں سادہ لباس میں ملبوس پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں ایم کیوایم کے بے گناہ کارکنان کی گرفتاریوں کے مسلسل واقعات، حراست کے دوران ان پر وحشیانہ تشدد اور رہائی کے عوض بھاری رشوت کے مطالبے کو غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دیا گیا۔
رابطہ کمیٹی نے کہا کہ ڈبل کیبن گاڑیوں میں سوار سی آئی ڈی اور پولیس کے دیگر اداروں کے ڈیتھ اسکواڈ کے اہلکار سادہ لباس میں نقاب پہن کر ایم کیو ایم کے بے گناہ کارکنان اور ہمدرد شہریوں کو گرفتار کر رہے ہیں، گرفتار شدگان کے اہل خانہ کو کچھ نہیں بتایا جاتا کہ انہیں کیوں گرفتار کیا جارہا ہے اور گرفتار شدگان کس کی تحویل میں ہیں۔ اراکین نے کہا کہ حراست کے دوران گرفتار شدگان کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور رہائی کے لئے ان کے اہل خانہ سے کروڑوں روپے طلب کئے جارہے ہیں۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ گزشتہ 48 گھنٹوں میں ایم کیو ایم کے 6 کارکنان وہمدردوں کو گرفتار کرکے لاپتا کردیا گیا جبکہ اس سے قبل متعدد کارکنان کو گرفتار کرکے لاپتا کردیا گیا ہے۔ اجلاس میں کہا گیا کہ کراچی میں ایک منظم سازش کے تحت اردو بولنے والے پروفیشنلز کو چن چن کر قتل کیا جارہا ہے، گزشتہ 5 روز میں 3 ڈاکٹرز، 2 پروفیسرز اور وکلا کو قتل کیا جاچکا ہے اور ایسا محسوس ہوتا ہے کہ حکومت نے کراچی کے عوام کو سفاک پولیس اہلکاروں اور دہشت گردوں کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔
اجلاس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ سی آئی ڈی اور پولیس کے دیگر اہلکاروں کے غیر قانونی اقدامات، اردو بولنے والے پروفیشنلز کے بہیمانہ قتل کے واقعات پر قانونی کارروائی اور پرامن احتجاج کا حق رکھتی ہے، اگر کراچی میں بے گناہ شہریوں کے قتل اور قاتلوں کے بجائے محکمہ پولیس میں شامل ڈیتھ اسکواڈ کے اہلکاروں کے ہاتھوں ایم کیو ایم کے بے گناہ کارکنان وہمدردوں کی غیر قانونی گرفتاریوں کا سلسلہ بند نہ کیا گیا تو ایم کیو ایم اس ظلم کے خلاف بھرپور احتجاج کرے گی۔ اجلاس میں سپریم کورٹ کے چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی سے اپیل کی گئی کہ کراچی میں سادہ لباس اہلکاروں کی ڈاکوؤں کے انداز میں غیر قانونی کارروائیوں کے خلاف ازخود نوٹس لیا جائے۔