بینظیر کے قتل میں اعلیٰ کوالٹی کا 6کلو بارود استعمال ہوا بم ایکسپرٹ گواہ کا بیان

12افرادکاظاہری پوسٹمارٹم کرنیوالے ڈاکٹرکابیان قلمبند،رپورٹ مقدمے کاحصہ بنادی گئی،مجسٹریٹ سمیت7 گواہ طلب


INP/Numainda Express September 16, 2012
12افرادکاظاہری پوسٹمارٹم کرنیوالے ڈاکٹرکابیان قلمبند،رپورٹ مقدمے کاحصہ بنادی گئی،مجسٹریٹ سمیت7 گواہ طلب

KARACHI: انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نمبر ایک کے جج چوہدری حبیب الرحمن نے سابق وزیر اعظم محترمہ بینظیر بھٹو قتل کیس میں بینظیر بھٹو شہیداسپتال کے ڈاکٹر امجد شاہ اوربم ڈسپوزل ایکسپرٹ محمد ثقلین کے بیانات ریکارڈ کرکے سماعت22 ستمبرتک ملتوی کر دی۔

بم ڈسپوزل ایکسپرٹ محمد ثقلین نے بیان دیتے ہوئے کہاکہ بینظیر بھٹوکی شہادت کے سانحہ میں انتہائی اعلیٰ کوالٹی کا بارود استعمال کیا گیا اس بارودکی بو یاخوشبو نہیں ہوتی اس کے استعمال کاواحد مقصد زیادہ سے زیادہ نقصان کرنا ہوتا ہے جبکہ ڈاکٹر امجد نے بتایا کہ انھوں نے سانحہ میںجاں بحق ہونیوالے12افراد کے ظاہری پوسٹ مارٹم کیے اور16 زخمیوںکوطبی امداد بھی دی تھی ۔ عدالت نے آئندہ تاریخ پر3پولیس افسران سمیت مجسٹریٹ کو بیان دینے کیلیے طلب کر لیاگیا۔آئی این پی کے مطابق بم ڈسپوزل اسکواڈکے ماہرمحمد ثقلین نے گواہی دیتے ہوئے کہا کہ دھماکے کی اطلاع کے بعد پندرہ منٹ میں جائے حادثہ پر پہنچا ،جومواد جائے حادثے سے برآمد ہوااس سے واضح ہوا کہ دھماکاخودکش حملہ تھاجس میں چھ کلوگرام تک آتش گیر مواداستعمال کیاگیا۔

انھوں نے بتایا کہ لیاقت باغ کی سیکیورٹی کلیئرنس کے حوالے سے انہیںکسی قسم کی کوئی ہدایات نہیں دی گئی تھی۔ڈاکٹرامجد نے عدالت کو بتایاکہ جاں بحق ہونے والوںکی موت کی وجہ خودکش دھماکاہے،زخمی ہونے والے سولہ افرادکی وجہ بھی آتش گیر مواد کا پھٹنا تھا ،عدالت نے ان کی طرف سے پیش کردہ بارہ افرادکے ظاہری پوسٹ مارٹم کی رپورٹ کو مقدمے کا حصہ بنا دیا،اس موقع پر نجی موبائل کمپنی کے منیجر راشد رحیم ، سب انسپکٹران محمد نواز،محمد افتخاراور اے ایس آئی سلیم اختر کے بیانات اور مذکورہ بالا دوگواہان پرجرح وکلاء صفائی کی عدم موجودگی کے باعث نہ ہو سکی۔

فاضل عدالت نے ملزمان کے بیانات ریکارڈکرنے و الے علاقہ مجسٹریٹ احمد مسعودجنجوعہ اور متذکرہ چھ گواہان کو پابندکیاہے کہ وہ اگلی پیشی پر اپنی حاضری یقینی بنائیں جبکہ وکلا صفائی کو ہدایت کی ہے کہ وہ اگلی تاریخ پر گواہان پر جرح مکمل کریں۔ نمائندے کے مطابق عدالت نے سابق صدر جنرل(ر) پرویز مشرف کے اشتہاری قراردینے اورجائیداداوراکائونٹس ضبط کرنیکی خلاف صہبا مشرف کی درخواست کی سماعت فریقین وکلاکی رضا مندی کے باعث29 ستمبر تک ملتوی کر دی ۔سینئر پراسیکیوٹر چوہدری ذوالفقار علی نے ایکسپریس کو بتایا کہ اس مقدمہ کی تیزی کے ساتھ سماعت کیلیے کام شروع کر دیا ہے، ہم3 ہفتوں میں یہ مقدمہ نمٹانے کیلیے تیارہیں ۔ اڈیالہ جیل میں قائم عدالت میں سماعت کی گئی ملزمان سابق ڈی آئی جی سعود عزیز، سابق ایس پی خرم شہزاد،اعتزاز شاہ،شیر زمان، رفاقت، حسنین اور رشید بھی عدالت موجود تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں