کراچی گرین لائن پراجیکٹ میں مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف

وزارت منصوبہ بندی کو تفتیش کا حکم، ایل پی جی سلنڈر دھماکوں کی رپورٹ طلب

وزارت منصوبہ بندی کو تفتیش کا حکم، ایل پی جی سلنڈر دھماکوں کی رپورٹ طلب۔ فوٹو: فائل

کراچی گرین لائن پراجیکٹ میں مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔

پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کااجلاس چیئرمین نور عالم خان کی زیرصدارت ہوا، کمیٹی نے محکمانہ اکاؤنٹس کمیٹیوں کے اجلاس منعقد نہ کرنے پر وزارت میری ٹائم افیئرز حکام پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ان کی تنخواہوں سے کٹوتی کی ہدایت کر دی۔

آڈٹ حکام نے بتایا کراچی پورٹ ٹرسٹ نے 2011ء سے 2020ء تک ملازمین کو سال میں 4دفعہ 6 ارب 23 کروڑ روپے سے زائد بونس دیا، اس دوران ادارے نے کئی مرتبہ منافع نہیں کمایا جس پر نور عالم خان نے کہا ایک طرف ہم آئی ایم ایف اور عالمی بینک سے قرض مانگ رہے ہیں اور دوسری طرف یہ بونس ہے، غیر قانونی الاؤنس واپس لیا جائے، آئندہ کسی عید پر بونس نہیں دیا جائے گا۔


پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس برجیس طاہر کی زیر صدارت ہوا۔ شرکاء نے ڈی جی این ایل سی کی عدم موجودگی پر نیشنل لاجسٹک سیل سے متعلق آڈٹ اعتراضات کا جائزہ موخر کر دیا۔

آن لائن کے مطابق اجلاس میں کراچی گرین لائن پراجیکٹ میں مالی بے ضابطگیوں کے انکشاف پرکمیٹی نے وزارت منصوبہ بندی کو تفتیش کا حکم دے دیا۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کیبنٹ سیکرٹریٹ کے چیئرمین رانا مقبول احمد کی زیر صدارت اجلاس میں بتایا گیا ہمارا مینڈیٹ سینیٹ اور قومی اسمبلی کی گریڈ سترہ کی ملازمتوں پر بھرتی نہیںہے۔ کمیٹی نے ایل پی جی سلنڈر دھماکوں کی رپورٹ ڈیڑھ ماہ میں مانگ لی۔
Load Next Story