سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کا لاہورمیں کشیدہ صورتحال پر تحفظات کا اظہار
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف طاقت کے استعمال کی شدید مذمت کرتے ہیں، سپریم کورٹ بار
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے لاہور میں پی ٹی آئی اور پولیس کے درمیان پرتشدد واقعات اور اس سے جنم لینے والی کشیدہ صورتحال پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف طاقت کے استعمال کی شدید مذمت کرتے کہا کہ آئین، جمہوریت اور قانون کی حکمرانی جس ملک میں ہو وہاں کسی بھی قسم کا تشدد ناقابلِ قبول ہے۔
سپریم کورٹ بار کے مطابق جس انداز میں وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کروائی جا رہی ہے یہ خلاف قانون ہے، ہر شخص شفاف ٹرائل اور قانون کے مطابق برتاؤ کا حقدار ہے، قانون نافذ کرنے والے طاقت کے استعمال سے اجتناب کریں۔
سپریم کورٹ بار نے کہا کہ شہریوں پر بھی لازم ہے کہ وہ عوامی املاک کو نقصان نہ پہنچائیں، تمام اداروں پر لازم ہے کہ وہ انتخابات کے انعقاد کے لیے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل کریں، غیر ضروری طور پر امن و امان کی صورتحال کو خراب نہ کیا جائے۔
سپریم کورٹ بار نے مطالبہ کیا کہ عدالت عظمیٰ کے فیصلے کی روشنی میں تمام اداروں پر لازم ہے کہ شفاف، منصفانہ اور آزادانہ انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کی معاونت کریں، سکیورٹی خدشات کے سبب انتخابات کے لیے فنڈز فراہم نہ کرنا آئین اور سپریم کورٹ کے فیصلے کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف طاقت کے استعمال کی شدید مذمت کرتے کہا کہ آئین، جمہوریت اور قانون کی حکمرانی جس ملک میں ہو وہاں کسی بھی قسم کا تشدد ناقابلِ قبول ہے۔
سپریم کورٹ بار کے مطابق جس انداز میں وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کروائی جا رہی ہے یہ خلاف قانون ہے، ہر شخص شفاف ٹرائل اور قانون کے مطابق برتاؤ کا حقدار ہے، قانون نافذ کرنے والے طاقت کے استعمال سے اجتناب کریں۔
سپریم کورٹ بار نے کہا کہ شہریوں پر بھی لازم ہے کہ وہ عوامی املاک کو نقصان نہ پہنچائیں، تمام اداروں پر لازم ہے کہ وہ انتخابات کے انعقاد کے لیے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل کریں، غیر ضروری طور پر امن و امان کی صورتحال کو خراب نہ کیا جائے۔
سپریم کورٹ بار نے مطالبہ کیا کہ عدالت عظمیٰ کے فیصلے کی روشنی میں تمام اداروں پر لازم ہے کہ شفاف، منصفانہ اور آزادانہ انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کی معاونت کریں، سکیورٹی خدشات کے سبب انتخابات کے لیے فنڈز فراہم نہ کرنا آئین اور سپریم کورٹ کے فیصلے کی کھلی خلاف ورزی ہے۔