حکومت اور فوج میں تناؤ تشویشناک ہے خورشید شاہ

بتایا جائے یہ کس کی نااہلی ہے، شہبازتاثیر، علی گیلانی کی رہائی کا مطالبہ کیوں نہیں کیا گیا


News Agencies April 15, 2014
ایسے مذاکرات قبول نہیں، این ایف سی ایوارڈ کیلیے کمیٹی میں متحدہ کا صرف ایک نمائندہ تھا فوٹو:فائل

قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ حکومت اور فوج میں تناؤ پیدا ہونا قابل تشویش ہے، بتایا جائے تناؤ کیوں پیدا ہوا اور یہ کس کی نااہلی ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا دہشت گردی کے بڑے واقعات کے بعد بھی چوہدری نثار محفوظ اسلام آباد کا ڈھنڈورا پیٹ رہے ہیں، چوہدری نثار خود محفوظ ہوںگے کیونکہ وہ بلٹ پروف گاڑی استعمال کرتے ہیں۔ خورشید شاہ نے کہاکہ ہم نے طالبان سے امن مذاکرات کی حمایت کی تھی حکومت تاثر دے رہی ہے جیسے ہم مذاکرات کے مخالف ہوں، حکومت کیسے مذاکرات کر رہی ہے، طالبان سے شہبازتاثیر اور علی حیدرگیلانی کی رہائی کا مطالبہ کیوں نہیں کیا گیا، حکومتی رویے پر ہمیں افسوس ہوا، ایسے مذاکرات کو تسلیم نہیں کریں گے، وزیر اعظم اس کا نوٹس لیں۔

لگتا ہے کہ حکومت طالبان سے مذاکرات میں پیپلزپارٹی کو ٹوئسٹ دینا چاہتی ہے، وزیر داخلہ کو تو ہر بات تماشا لگتی ہے، چاہے ایوان کے اندر کی جائے یا ایوان کے باہر ہو انھیں اپنے رویے پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔ انھوں نے کہاکہ این ایف سی ایوارڈ کیلیے جو کمیٹی بنائی گئی تھی اس میں ایم کیو ایم کا صرف ایک نمائندہ تھا جبکہ دیگر 23 نمائندے دیگر جماعتوں سے تھے، الطاف حسین نے این ایف سی کیلیے بنائی گئی کمیٹی سے ایک بار بھی بات نہیں کی، ہم اس حوالے سے منٹس سامنے لے آئیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں