ٹیکس نیٹ نہ بڑھایا تو نیا قرضہ لینا پڑیگا ٹیکس چوروں کا کچھ علاج کرینگےاسحٰق ڈار

زرمبادلہ کے ذخائرآئندہ مالی سال تک15ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گے


واشنگٹن میں پریس کانفرنس،برطانوی وزیر سے ملاقات، پاکستان کی عالمی درجہ بندی مزید بہتر ہوجائے گی،ا سٹینڈرڈ اینڈ پوورز اور موڈیز فوٹو : اے ایف پی/ فائل

وزیر خزانہ اسحق ڈار نے کہا ہے کہ ٹیکس نیٹ نہ بڑھایا گیا تو نیا قرضہ لینا پڑے گا۔

اہم مالیاتی ادارے اس بات پر متفق ہیں کہ پاکستان کی مجموعی ملکی پیداوار مقررہ ہدف سے تجاوز کرجائے گی۔ امریکا کا دورہ مکمل کرنے پر واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانے میں بزنس کانفرنس، عالمی بنک، آئی ایم ایف اور امریکا کے حکام سے ملاقاتوں میں انھوں نے کہاکہ تنخواہوں کی ادائیگی اور دیگر اخراجات کیلیے وسائل درکار ہیں اور اس مقصد کیلیے ٹیکس بڑھانا پڑیں گے۔ ٹیکس نہ بڑھائے تو قرض لینا پڑے گا۔ 31مارچ تک زرمبادلہ کے ذخائر10 ڈالر تک پہنچ چکے ہیں اور آئندہ مالی سال تک15ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گے۔ اہم مالیاتی ادارے اس بات پر متفق ہیں کہ پاکستان کی مجموعی پیداوار مقررہ ہدف سے تجاوزکرجائے گی۔ اب پاکستان بین الاقوامی ترقیاتی ایسوسی ایشن کے تحت ایک ارب ڈالر حاصل کرسکے گا۔ انھوں نے کہاکہ توقع ظاہر کی کہ عالمی بنک آئندہ ماہ اجلاس میں فنڈز کی منظوری دے گا۔ اسحق ڈار نے کہا کہ دفاعی بجٹ کے ساتھ چھیڑچھاڑ ممکن نہیں، ملازمین کی تنخواہ اور پنشن پہلے ہی کم ہے، مزیدکم کیاکی جائیں؟۔ آئی ایم ایف کے قرضے واپس چکانے ہیں اور حکومت کے پاس ٹیکس نیٹ بڑھانے کے سوا چارہ کیاہے۔

حکومت ٹیکس چوروں کا کچھ علاج کرے گی۔ واشنگٹن میں اسحاق ڈار سے ملاقات میں بین الاقوامی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی سٹینڈرڈ اینڈ پوورز اور موڈیز کے عہدیداروں نے کہا کہ پاکستان کی موجودہ اقتصادی کارکردگی میں تسلسل رہا تو آنیوالے وقت میں اس کی عالمی سطح پر معاشی درجہ بندی مزید بہترہوجائے گی۔ برطانوی وزیر برائے بین الاقوامی ترقی جسٹن گریننگ سے امریکا میں ملاقات میں وزیر خزانہ نے بتایا کہ رواں سال پاکستان کی ٹیکس محصولات میں 17فیصد اضافہ جبکہ برآمدات میں 6 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ جسٹن گریننگ نے پاکستان میں مجموعی معاشی کارکردگی بالخصوص ٹیکسیشن کے شعبے میں بہتری کو سراہتے ہوئے کہا کہ برطانیہ پاکستان کے ساتھ وسیع نوعیت کا کام کرنا چاہتا ہے۔ وہ پاکستان کی کیپیٹل مارکیٹ میں غیر ملکی سرمایہ کاری کا جائزہ لینے کیلیے برطانوی سرمایہ کاروں کو رواں سال ستمبر میں پاکستان لے جانے کا ارادہ رکھتی ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں