زمان پارک میں ہنگامہ آرائی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر مقدمہ درج
عمران خان اور ساتھیوں پر مجرمانہ سازش کی دفعہ بھی لگ گئی، ایف آئی آر کا متن
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر زمان پارک میں ہنگامہ آرائی کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر زمان پارک میں ہنگامہ آرائی کا مقدمہ درج کرلیا گیا، مقدمہ نمبر 410/23 تھانہ ریس کورس میں درج ہوا۔ مقدمہ ایس ایچ او ریس کورس ریحان انور کی مدعیت میں درج کیا گیا، مقدمہ میں دہشت گردی سمیت 20 دفعات شامل کی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور جھڑپیں؛ پولیس نے پی ٹی آئی کے 24 کارکنوں کو گرفتار کرلیا
عمران خان پر درج مقدمہ کی ایف آئی آر میں لکھا گیا ہے کہ تحریک انصاف کے قائدین اورسیکڑوں کارکنان نے عمران خان کی ایما پر سنگین جرائم کیے، عمران خان اور ساتھیوں پر مجرمانہ سازش کی دفعہ بھی لگا گئی ہے۔
مقدمہ میں بلوہ، مسلح افراد کا غیرقانونی اکٹھا ہونا اور سمن وصولی سے انکار کی دفعات شامل ہیں جب کہ کار سرکار میں مداخلت، مجرموں کو پناہ دینے کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی پولیس سیکیورٹی مکمل واپس لے لی گئی
ایف آئی آر میں مزید کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کارکنان عوام کے لیے مشکلات اور پریشانی پیدا کرنے کے موجب بنے۔ کارکنوں نے پٹرول بم استعمال کیے اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا۔ اس کے علاوہ کارکنوں کے حملوں میں ڈی آئی جی اسلام آباد سمیت 63 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر زمان پارک میں ہنگامہ آرائی کا مقدمہ درج کرلیا گیا، مقدمہ نمبر 410/23 تھانہ ریس کورس میں درج ہوا۔ مقدمہ ایس ایچ او ریس کورس ریحان انور کی مدعیت میں درج کیا گیا، مقدمہ میں دہشت گردی سمیت 20 دفعات شامل کی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور جھڑپیں؛ پولیس نے پی ٹی آئی کے 24 کارکنوں کو گرفتار کرلیا
عمران خان پر درج مقدمہ کی ایف آئی آر میں لکھا گیا ہے کہ تحریک انصاف کے قائدین اورسیکڑوں کارکنان نے عمران خان کی ایما پر سنگین جرائم کیے، عمران خان اور ساتھیوں پر مجرمانہ سازش کی دفعہ بھی لگا گئی ہے۔
مقدمہ میں بلوہ، مسلح افراد کا غیرقانونی اکٹھا ہونا اور سمن وصولی سے انکار کی دفعات شامل ہیں جب کہ کار سرکار میں مداخلت، مجرموں کو پناہ دینے کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی پولیس سیکیورٹی مکمل واپس لے لی گئی
ایف آئی آر میں مزید کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کارکنان عوام کے لیے مشکلات اور پریشانی پیدا کرنے کے موجب بنے۔ کارکنوں نے پٹرول بم استعمال کیے اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا۔ اس کے علاوہ کارکنوں کے حملوں میں ڈی آئی جی اسلام آباد سمیت 63 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔