تھرمزید 2 بچوں سمیت 3 افراد بے رحم قحط کی نذر ہوگئے

امدادی گندم کی غیر منصفانہ تقسیم کی درخواست پر نوٹس، تحصیل دار ڈیپلواورڈپو ہولڈرطلب

امدادی گندم کی غیر منصفانہ تقسیم کی درخواست پر نوٹس، تحصیل دار ڈیپلواورڈپو ہولڈرطلب۔ فوٹو: فائل

تھرپارکرمیں مزید 2 معصوم بچوں سمیت 3 افراد کی زندگیاں بے رحم قحط کی نذرہوگئیں۔


تھرپارکر میں متاثرین کیلیے آنے والی امدادی گندم کی غیر منصفانہ تقسیم کی درخواست پر نوٹس لیتے ہوئے انسپکشن کمیٹی کے انچارج نے تحصیل دار ڈیپلو اور ڈپو ہولڈر کو طلب کر لیا، جسم کے چیئرمین ریاض چانڈیو نے بھی مٹھی کا دورہ کیا۔ تفصیلات کے مطابق تھرپارکر میں قحط سالی کی وجہ سے پھیلنے والی امراض میں مبتلا ہوکر سول اسپتال مٹھی میں زیر علاج 4 دن کا بچہ، ایک نومولود بچہ دم توڑ گیا تعلقہ اسپتال اسلام کوٹ میں 45 سالہ خاتون سرئی مہران پوتہ انتقال کر گئی۔ مرنے والے افراد کی تعداد 232 ہوگئی۔ ڈیپلوکی یونین کونسل کھیتلاری کے متاثرین قحط نے امدادی گندم نہ ملنے اور اس کی غیر منصفانہ تقسیم کے خلاف احتجاج کیا اور الزام لگایا کہ ریونیوعملے اور ڈیلرز نے گائوں کے نام پر7 مرتبہ امداد لیکرخود ہڑپ کر لی ۔

لیکن انھیں کچھ نہیں دیا گیا، متاثرین نے مٹھی پہنچ کر عدالتی انسپیکٹنگ کمیٹی کے انچارج و سینئر سول جج میاں فیاض ربانی کو درخواست دی جس پر نوٹس لیتے ہوئے میاں فیاض ربانی نے تحصیل دار ڈیپلو اور متعلقہ ڈپو ہولڈر کوریکارڈ سمیت طلب کرلیا۔ دوسری طرف میاں فیاض ربانی نے متعلقہ بینک کا دورہ کیا جہاں انھوں نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے وفاق کی امدادی رقم کے حصول میں پریشانی کا شکار خواتین سے معلومات حاصل کیں، میاں فیاض ربانی نے بینک انتظامیہ کوہدایت کی کہ وہ متاثرین کی تعداد کے پیش نظر مزید فون لائنیں لگائیں اور پن کوڈ کا حصول آسان بنایا جائے۔ دوسری طرف جئے سندھ محاذ کے مرکزی چیئرمین ریاض چانڈیو بھی 2 ڈاکٹروں اور ایمبولینس پر مشتمل میڈیکل ٹیم کے ہمراہ مٹھی پہنچے۔
Load Next Story