مسلمانوں کو عقائد کی بنیاد پر ہراساں گرفتار اور قتل تک کیا جاتا ہے انٹونی بلنکن

مسلمانوں کی اکثریت کو امتیازی سلوک اور نفرت کا سامنا کرنا پڑتا ہے، امریکی وزیر خارجہ

مسلمانوں کو ہراساں، گرفتار اور قتل کیا جاتا ہے، امریکی وزیر خارجہ (فوٹو: فائل )

امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ مذہبی عقائد اور نظریات کی وجہ سے دنیا بھر میں مسلمانوں کی اکثریت کو امتیازی سلوک اور نفرت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

ٹی آر ٹی نیوز کے مطابق اسلامو فوبیا کے عالمی دن کی مناسبت سے امریکی وزیرِ خارجہ بلنکن نے اپنے بیان میں کہا مذہبی آزادی بنیادی انسانی حق ہے جو ہر شخص کو حاصل ہے۔

مسلمانوں کو مذہب کی بنیاد پر امتیازی سلوک اور نفرت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ کئی ممالک میں انھیں اپنے مذہب پر عمل کرنے میں مشکلات کا سامنا ہوتا ہے اور مسلمان ہونے کی وجہ سے انھیں ہراساں، گرفتار اور قتل تک کیا جاتا ہے۔


یہ خبر پڑھیں : مسلمانوں کیخلاف نفرت کو ختم کرنے کیلیے اقدامات کرنا ہوں گے؛ اقوام متحدہ

انٹونی بلنکن نے مزید کہا کہ ہر فرد کو انفرادی یا اجتماعی طور پر عوامی یا نجی طور پر،عبادت،عمل اور تعلیمات میں ان عقائد کو ظاہر کرنے کی آزادی بھی حاصل ہے۔

واضح رہے کہ 15 مارچ 2019 میں نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں دو مساجد پر حملے میں 51 نمازی شہید اور 40 زخمی ہوگئے تھے اور اسی تاریخ کی مناسبت سے گزشتہ برس اقوام متحدہ نے 15 مارچ کو اسلامو فوبیا کیخلاف عالمی دن قرار دیا تھا۔

 
Load Next Story