روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر میں کمی آگئی
آئی ایم ایف پروگرام بحال ہونے کی امید پر ڈالر کی ڈیمانڈ انتہائی محدود
انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 43 پیسے کی کمی سے 282.42 روپے کی سطح پر آگئی جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر بغیر کسی تبدیلی کے 285.50 روپے کی سطح پر بند ہوا۔
چائنیز کمرشل بینک کی جانب سے پاکستان کو قرضوں کی موخر ادائیگیوں کی سہولت دیتے ہوئے مزید 500 ملین ڈالر کی قسط کے ممکنہ اجراء اور آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی سے متعلق وزیراعظم کے بیان سے جمعرات کو ایک بار پھر ڈالر کو بریک لگ گئے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں اتار چڑھاؤ کا انحصار آئی ایم ایف قرض پروگرام کی بحالی کے گرد گھوم رہا ہے اور قرض پروگرام کی کسی بھی وقت بحال ہونے کی امید پر جمعرات کو ڈالر کی ڈیمانڈ انتہائی محدود رہی یہی وجہ ہے کہ کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر بیک فٹ پر رہا۔
جمعرات کو انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر ایک موقع پر 71 پیسے کی کمی سے 282.14 روپے کی سطح پر بھی آگئی تھی تاہم کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 43 پیسے کی کمی سے 282.42 روپے کی سطح پر بند ہوئے جبکہ اسکے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 285.50 روپے کی سطح پر مستحکم رہی۔
ڈالر کی قدر کو مارکیٹ فورسز پر چھوڑنے کی حکمت عملی کی وجہ سے اسکی قدر میں اتار چڑھاؤ کا رحجان دیکھنے میں آرہا ہے اور مارکیٹ فورسز کی جانب سے آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈالر کی ڈیمانڈ دیکھی جارہی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ درآمدی سرگرمیوں پر قدغن برقرار ہے جبکہ ریگولیٹری اتھارٹی اور متعلقہ اداروں کی جانب سے سخت اقدامات بھی برقرار ہیں جس کے نتیجے میں ڈالر کے انٹربینک ریٹ میں اتار چڑھاو یا محدود تیزی نظر آرہی ہے۔