ایران سعودی تعلقات تہران کی یمن میں حوثی اتحادیوں کو ہتھیار کی فراہمی روکنے پرآمادگی
ایران حوثیوں پر سعودی عرب پر حملے بند کرنے کے لیے دباؤ ڈالے گا، حکام
ایران نے سعودی عرب کے ساتھ سفارتی تعلقات کی بحالی کے تناظر میں یمن میں اپنے حوثی اتحادیوں کو ہتھیار کی فراہمی روکنے پر اتفاق کیا ہے۔
امریکی نشریاتی ادارے وال اسٹریٹ جرنل (ڈبلیو ایس جے) نے سعودی حکام کے حوالے سے خبر دی ہے کہ ریاض اور تہران کی جانب سے گزشتہ ہفتے کے باہمی تعلقات کے بعد ایرانی حکام نے کہا کہ ایران حوثیوں پر سعودی عرب پر حملے بند کرنے کے لیے دباؤ ڈالے گا۔
خیال رہے کہ ایران اور سعودی عرب نے دو ماہ کے اندر تعلقات کی بحالی اور دہائی سے بند سفارت خانے دوبارہ کھولنے پر اتفاق کیا تھا۔چین کے دارالحکومت بیجنگ میں ہونے والے مذاکرات میں سعودی عرب اور ایران کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی، ایک دوسرے کی ریاستی خود مختاری کے احترام اور اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کرنے پر اتفاق کرتے ہوئے رُوٹ میپ پر ترتیب دیدیا گیا۔
مزیدپڑھیں: ایران اور سعودی عرب کا سفارتی تعلقات کی بحالی پر اتفاق
بعدازاں مشترکہ بیان میں کہا گیا تھا کہ سعودی عرب اور ایران نے 2001 میں طے پانے والے سیکیورٹی تعاون کے معاہدے کو فعال کرنے پر اتفاق کیا ہے جس کے بعد دونوں ممالک ایک دوسرے کے دارالحکومتوں میں دو ماہ کے اندر اپنے سفارت خانے کھولیں گے۔
دوسری جانب پاکستان نے پاکستان چین کی جانب سے سعودی عرب اور اسلامی جمہوریہ ایران کے درمیان سفارتی تعلقات کو معمول پر لانے کا پرتپاک خیرمقدم کیا تھا۔
یاد رہے کہ سعودی عرب نے 2016 میں شیعہ عالم کو پھانسی دی تھی جس پر ایران میں مظاہرین نے سعودی سفارت خانے پر حملہ کردیا تھا جس کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات منقطع ہوگئے تھے۔
امریکی نشریاتی ادارے وال اسٹریٹ جرنل (ڈبلیو ایس جے) نے سعودی حکام کے حوالے سے خبر دی ہے کہ ریاض اور تہران کی جانب سے گزشتہ ہفتے کے باہمی تعلقات کے بعد ایرانی حکام نے کہا کہ ایران حوثیوں پر سعودی عرب پر حملے بند کرنے کے لیے دباؤ ڈالے گا۔
خیال رہے کہ ایران اور سعودی عرب نے دو ماہ کے اندر تعلقات کی بحالی اور دہائی سے بند سفارت خانے دوبارہ کھولنے پر اتفاق کیا تھا۔چین کے دارالحکومت بیجنگ میں ہونے والے مذاکرات میں سعودی عرب اور ایران کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی، ایک دوسرے کی ریاستی خود مختاری کے احترام اور اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کرنے پر اتفاق کرتے ہوئے رُوٹ میپ پر ترتیب دیدیا گیا۔
مزیدپڑھیں: ایران اور سعودی عرب کا سفارتی تعلقات کی بحالی پر اتفاق
بعدازاں مشترکہ بیان میں کہا گیا تھا کہ سعودی عرب اور ایران نے 2001 میں طے پانے والے سیکیورٹی تعاون کے معاہدے کو فعال کرنے پر اتفاق کیا ہے جس کے بعد دونوں ممالک ایک دوسرے کے دارالحکومتوں میں دو ماہ کے اندر اپنے سفارت خانے کھولیں گے۔
دوسری جانب پاکستان نے پاکستان چین کی جانب سے سعودی عرب اور اسلامی جمہوریہ ایران کے درمیان سفارتی تعلقات کو معمول پر لانے کا پرتپاک خیرمقدم کیا تھا۔
یاد رہے کہ سعودی عرب نے 2016 میں شیعہ عالم کو پھانسی دی تھی جس پر ایران میں مظاہرین نے سعودی سفارت خانے پر حملہ کردیا تھا جس کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات منقطع ہوگئے تھے۔