سعودی عرب میں بیرون ملک سرگرم جنگجوؤں کی مدد کے الزام میں 13 افراد کو قید
سزا پانے والے تمام افراد پر بیرونِ ملک سفر کرنے پر بھی تاحیات پابندی عائد کی گئی ہے۔
سعودی عرب کی ایک عدالت نے مختلف ممالک میں سرگرم جنگجوؤں کی مدد کے الزام میں 13 افراد کو 10 ،10 برس قید اور بیرون ملک سفر پر تاحیات پابندی کی سزا سنادی ہے۔
سعودی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق ملک کی ایک عدالت میں استغاثہ کی جانب سے 20 مقامی شہریوں پر بیرون ملک سرگرم جنگجوؤں کی مدد، ریاست کے خلاف سازش، مطلوب ملزمان کی مدد، منی لانڈرنگ، رشوت ستانی اور غیر قانونی ہتھیار رکھنے کے الزامات عائد کئے تھے، دلائل سننے کے بعد عدالت نے 13 ملزمان کو ان الزامات کا مرتکب قرار دیتے ہوئے انہیں 10،10برس قید کی سزا سنانے کے علاوہ ان پر بیرونِ ملک سفر کرنے پر تاحیات پابندی بھی عائد کردی ہے، عدالت نے مقدمے میں نامزد 7 دیگر افراد کو عدم ثبوت کی بنیاد پر رہا کردیا ہے۔
واضح رہے کہ دو ماہ قبل سعودی عرب کے فرماروا شاہ عبداللہ نے ایک فرمان جاری کیا تھا جس کے تحت مسلح لڑائی میں شرکت کے لئے بیرونِ ملک جانے والے سعودی شہریوں کے لئے 3 سے 20 سال اور شدت پسندوں گروہوں کو اخلاقی یا مادی امداد فراہم کرنے والوں کے لئے 5 سے 30 سال تک قید کی سزائیں مقرر کی گئی تھیں۔
سعودی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق ملک کی ایک عدالت میں استغاثہ کی جانب سے 20 مقامی شہریوں پر بیرون ملک سرگرم جنگجوؤں کی مدد، ریاست کے خلاف سازش، مطلوب ملزمان کی مدد، منی لانڈرنگ، رشوت ستانی اور غیر قانونی ہتھیار رکھنے کے الزامات عائد کئے تھے، دلائل سننے کے بعد عدالت نے 13 ملزمان کو ان الزامات کا مرتکب قرار دیتے ہوئے انہیں 10،10برس قید کی سزا سنانے کے علاوہ ان پر بیرونِ ملک سفر کرنے پر تاحیات پابندی بھی عائد کردی ہے، عدالت نے مقدمے میں نامزد 7 دیگر افراد کو عدم ثبوت کی بنیاد پر رہا کردیا ہے۔
واضح رہے کہ دو ماہ قبل سعودی عرب کے فرماروا شاہ عبداللہ نے ایک فرمان جاری کیا تھا جس کے تحت مسلح لڑائی میں شرکت کے لئے بیرونِ ملک جانے والے سعودی شہریوں کے لئے 3 سے 20 سال اور شدت پسندوں گروہوں کو اخلاقی یا مادی امداد فراہم کرنے والوں کے لئے 5 سے 30 سال تک قید کی سزائیں مقرر کی گئی تھیں۔