شریف فیملی کے کیسز پر ہائیکورٹ کے فیصلے کا انتظار کیا جائیگا احتساب عدالت

حسین نوازکے سواتمام ملزمان کے وکالت نامے پیش،عدالت کاطویل تاریخ دینے سے انکار،سماعت 29ستمبرکوہوگی

حسین نوازکے سواتمام ملزمان کے وکالت نامے پیش،عدالت کاطویل تاریخ دینے سے انکار،سماعت 29ستمبرکوہوگی. فوٹو ٹی ایم این

احتساب عدالت نمبر4 کے جج چوہدری عبدالحق نے سابق وزیراعظم نواز شریف، وزیراعلیٰ شہبازشریف،ان کے بھائی، بھابھی، والدہ شمیم اختر، بیٹی مریم نواز،بیٹوںحسین نواز،حمزہ شہباز سمیت پوری فیملی کے خلاف مبینہ طورپرسوا ارب روپے کی کرپشن و منی لانڈرنگ کے3ریفرنسوں حدیبیہ پیپر ملز،اتفاق فاؤنڈری اور رائے ونڈ محل ری اوپن کر کے تمام ملزمان کو سمن جاری کرنے کی چیئرمین نیب ایڈمرل(ر) فصیح بخاری کی تینوں درخواستوں کی سماعت29ستمبر تک ملتوی کر دی۔


ان تینوں ریفرنسوں میں شریف فیملی نے اپنے وکیل اکرم شیخ کو تبدیل کر دیا ہے اور ان کی جگہ سابق ایڈووکیٹ جنرل پنجاب خواجہ حارث کو نیا وکیل مقررکر دیا ہے ان کی جونیئر بیرسٹر مقصومہ بخاری نے عدالت کو بتایا کہ ہائیکورٹ نے تینوں ریفرنسوں پر حکم امتناع جاری کرتے ہوئے احتساب عدالت اور نیب کو ری اوپن کرنے سے روک دیا ہے اور ہمیں بھی نیا وکیل مقررکیا گیا ہم نے ان کیسوں کے ریکارڈکا بھی معائنہ کرناہے اس لیے التوادیاجائے۔ عدالت میں تمام ملزمان کے وکالت نامے بھی پیش کیے گئے اورکہا گیا کہ صرف حسین نوازکا وکالت نامہ نہیں ہے وہ بیرون ملک ہیں آئندہ تاریخ پر ان کا وکالت نامہ بھی پیش کردیاجائے گا۔

عدالت نے طویل تاریخ دینے کی ملزمان کے وکلا کی درخواست مسترد کر دی اورکہا کہ دو ہفتوں سے زائد تاریخ نہیں دی جاسکتی۔آئی این پی کے مطابق احتساب عدالت نے شریف فیملی کے خلاف دائر تینوں ریفرنسز میں ہائیکورٹ کی جانب سے6 ستمبر2012 کوجاری ہونے والے حکم نامے کے تحت مقدمے کی سماعت کو ہائیکورٹ میں دائر پٹیشن کے فیصلے سے منسلک کر کے ملتوی کر دی، عدالت نے اپنے تحریری حکم میں کہا کہ عدالت عالیہ کے فیصلے کا انتظارکیا جائے گا۔ہفتے کے روز عدالت میں سینئر وکیل خواجہ حارث نے ہائیکورٹ کے 6 ستمبر 2012 کوجاری ہونے والے حکمنامے کی مصدقہ نقول پیش کیں اور موقف اختیارکیاکہ عدالت عالیہ متذکرہ تینوں ریفرنسوں کی سماعت پر حکم امتناعی جاری کر چکی ہے ۔

Recommended Stories

Load Next Story