بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) نے روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے یوکرین سے بچوں کے اغوا میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کی بنیاد پر جنگی جرائم کے الزام میں وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔
انگلش العربیہ کی رپورٹ کے مطابق عدالت نے ایک بیان میں کہا کہ روسی صدر مبینہ طور پر بچوں کی غیر قانونی ملک بدری اور یوکرین کے مقبوضہ علاقوں سے روسی فیڈریشن میں بچوں کی غیر قانونی منتقلی کے جنگی جرم کے ذمہ دار ہیں۔
اس سے قبل اسی طرح کے الزام میں آئی سی سی نے روسی فیڈریشن کے صدر دفتر میں بچوں کے حقوق کی کمشنر ماریا الیکسیوینا کی گرفتاری کے لیے وارنٹ بھی جاری کیے تھے۔ واضح رہے کہ ماسکو آئی سی سی کے دائرہ اختیار کو تسلیم نہیں کرتا ہے۔
یوکرین بھی آئی سی سی کا رکن ملک نہیں ہے لیکن کیف نے اپنے علاقے پر آئی سی سی کا دائرہ اختیار دے رکھا ہے اور آئی سی سی کے پراسیکیوٹر کریم خان نے ایک برس قبل تحقیقات شروع کرنے کے بعد سے چار مرتبہ دورہ کیا۔
عدالتی بیان میں کہا گیا کہ اس بات پر یقین کرنے کے لیے معقول جواز موجود ہیں کہ روسی صدر نے بچوں کے اغوا کے لیے انفرادی، دوسروں کے ساتھ مشترکہ طور پر یا دوسرں کے ذریعے مجرمانہ کام کیا۔