اے این ایف ذاتیات پراترآئیضمانت میرٹ پرملیعلی موسیٰ

سپریم کورٹ آکرضمانتی مچلکے جمع کرادیے،گرفتاری کیخلاف درخواست بھی دائر


Numainda Express September 16, 2012
علی موسیٰ گیلانی نے خودسپریم کورٹ آکر ایفی ڈرین کیس میں عبوری ضمانت کے مچلکے جمع کرا دیے ہیں۔ فوٹو محمد جاوید

ایفی ڈرین کیس میںعلی موسیٰ گیلانی کوگرفتارکرنے پر اے این ایف کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائرکر دی گئی۔

درخواست فیصل چوہدری ایڈووکیٹ نے ذاتی حیثیت میں دائرکی ہے جس میںکہا گیا ہے کہ وہ علی موسیٰ گیلانی کے وکیل خالد رانجھا کے ایسوسی ایٹ کے طور پرگزشتہ روز ان کے ہمراہ سپریم کورٹ آرہے تھے کہ عدالت عظمٰی کے مرکزی دروازے پر اے این ایف کے اہلکاروں نے انھیںہاتھا پائی اور زدوکوب کرنے کے بعدگرفتار کیا۔ عدالت سے اے این ایف کیخلاف کارروائی کی استدعا کی گئی ہے۔

دریں اثناء علی موسیٰ گیلانی نے خودسپریم کورٹ آکر ایفی ڈرین کیس میں عبوری ضمانت کے مچلکے جمع کرا دیے ہیں۔ بعد ازاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا اے این ایف نے انھیںگرفتارکرکے بحیثیت رکن قومی اسمبلی استحقاق مجروح کیا ہے اور وہ اس کیخلاف قومی اسمبلی میں تحریک استحقا ق جمع کرائیںگے۔ علی موسیٰ گیلانی کا کہنا تھا کہ جب سے وہ قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے ہیں اے این ایف ان کے پیچھے پڑگئی ہے،اس کو ذاتیات کا مقدمہ بنا گیا ہے، اے این ایف نے تمام بڑے اسمگلروںکوکھلا چھوڑا ہوا ہے،اے این ایف اہلکاروںکی گزشتہ روزکی پریس کانفرنس اس بات کا ثبوت ہے کہ اے این ایف ان کیخلاف ذاتی بغض رکھتی ہے۔ ثناء نیوزکے مطابق علی موسیٰ گیلانی نے جمعے کو عدالت کے باہر اے این ایف کے اقدام پر ہراساں کرنے کی درخواست بھی سپریم کورٹ میں جمع کرا دی۔

اے پی پی کے مطابق علی موسیٰ گیلانی نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اے این ایف کے سرکاری اہلکار نے گزشتہ روز بیان دیا کہ ہم علی موسیٰ گیلانی کو ہیرو نہیں بننے دینگے، کیا ایک سرکاری ملازم ایسے بیانات دے سکتا ہے، میں سپریم کورٹ میں ہیرو بننے نہیں آیا تھا میرا کیس 100فیصد میرٹ پر ہے، ججوں کی لغت میں مہربانی کا لفظ شامل نہیں ہوتا، میری ضمانت میرٹ پر ہوئی۔ انھوں نے کہا کہ ملک میں ہر ادارے اور طبقے کی یونین موجود ہے، ہر ایک کی عزت ہوتی ہے، اگر کسی کے ساتھ بدسلوکی ہو جائے تو سب اکٹھے ہو جاتے ہیں۔ میرے ساتھ ہونے والی بدسلوکی پر پارلیمان کے نمائندے بھی اکٹھے ہو سکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ عوام کے ووٹ لینے والوں کی تضحیک کی گئی اور ان کا مذاق اڑایا گیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں