حکومت کا افغانستان کیلیے لگژری بس سروس شروع کرنے کا فیصلہ
بس پشاور سے جلال آباد تک چلائی جائے گی، فضائی مشکلات کے باعث دونوں ممالک نے زمینی سفر کی سروس شروع کرنے کا فیصلہ کیا
پاکستان نے افغانستان کیلیے لگژری بس سروس شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان نے افغانستان کے ساتھ زمینی راستے سے سفر کیلئے لگژری بس سروس شروع کرنے کا فیصلہ، کیا گیا، جس کے تحت مسافروں اور سامان کی کسٹمز و امیگریشن کلیئرنس کیلئے طورخم بارڈر پر انٹرنیشنل بس ٹرمینل قائم ہوگا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کی وزارت موصلات اور افغان وزارت مواصلات کے درمیان معاملات طے پاگئے ہیں اور بس سروس کا باقاعدہ آغاز کرنے کیلئے بھی اصولی اتفاق ہوچکا ہے جس کیلئے پاکستان اور افغانستان اپنی اپنی حدود میں جلد انتظامات کو حتمی شکل دے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان زمینی راستے سے سفر کیلئے بس سروس شروع کرنے کا فیصلہ دونوں ممالک کے درمیان فضائی سفر میں دشواریوں کے باعث کیا گیا ہے کیونکہ طالبان حکومت کے قیام کے بعد سے ایئر فلائٹس میں دشواریاں آرہی تھیں جس کو مد نظر رکھتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان معاملات و مسائل کے حل کیلئے قائم افغانستان انٹرنیشنل کوآرڈینیشن سیل کے اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا تھا۔
پاکستان اور افغانستان کے درمیان زمینی سفر کیلئے پشاور تا جلال آباد لگژری بس سروس شروع کی جائے گی، جس کیلئے پاکستان کی وزارت موصلات اور افغان وزارت مواصلات کے درمیان معاملات طے پاگئے۔
ایکسپریس کو دستیاب دستاویز کے مطابق فیڈرل بورڈ اف ریونیو(ایف بی آر) نے پاکستان سائیڈ پر بس سروس کیلئے طورخم بارڈر پر انٹرنیشنل بس سروس ٹرمینل کے قیام کا نوٹیفکیشن نمبری 346(I)/2023 جاری کردیا، جس کے ذریعے بارہ فروری 1983 کو جاری کردہ ایس آر او نمبری 102(I)/1983 میں اہم ترامیم کردی گئی ہیں ۔
ایف بی آر کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کی کاپی کے مطابق انٹرنیشنل بس سروس ٹرمینل طورخم بارڈر پر بنیادی ہیلتھ یونٹ(بی ایچ یو)طورخم کے مد مقابل قائم کیا جائے گا جس کیلئے جگہ مختص کردی گئی ہے۔
نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ مذکورہ مختص کردہ جگہ پر قائم کئے جانے والے اس انٹرنیشنل بس سروس ٹرمینل پر پشاور تا جلال آباد کے درمیان شروع ہونے والی لگژری بس کے ذریعے سفر کرنے والے مسافروں اور انکے سامان کی کسٹمز و امیگریشن کلیئرنس ہواکرے گی۔
وزارت مواصلات کے حکام کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر پشاور تا جلال آباد پندرہ سے بیس سیٹوں پر مشتمل ایک بس سروس شروع کی جائے گی جس کیلئے افغان حکام اپنی سائیڈ پر اس بس سروس کے لئے انتظامات مکمل کررہے ہیں، جس کے تحت جلال آباد میں انٹرنیشنل بس سروس ٹرمینل قائم کیا جارہا ہے اور افغانستان میں بس سروس اور مسافروں کے سامان کی سیکورٹی کی ذمہ داری افغان حکام کی ہوگی۔
حکام کا کہنا ہے کہ افغانستان انٹرنیشنل کوآرڈینیشن سیل کے اجلاس میں کئے گئے فیصلے کے تحت پاکستان اپنی سائیڈ پر اس بس سروس کیلئے انتظامات کرنے جارہا ہے اور اسی کے تحت طورخم بارڈر پر انٹرنیشنل بس سروس ٹرمینل قائم کیا جارہا ہے۔
اس انٹرنیشنل بس سروس ٹرمینل میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان آنے اور جانے والے مسافروں و انکے سامان کی چیکنگ و دستاویزات کی چیکنگ کیلئے جدیدسہولیات و آلات پر مشتمل خصوصی چیکنگ ایریا تعمیر کیا جائے گا جہاں مسافروں اور سامان کی کسٹمز و امیگریشن کلیئرنس ہوا کرے گی۔ ابتدائی طور پر پندرہ سے بیس سیٹوں پر مشتمل ایک بس چلائی جائے گی اس کے بعد اس میں اضافہ کیا جائے گا ۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان نے افغانستان کے ساتھ زمینی راستے سے سفر کیلئے لگژری بس سروس شروع کرنے کا فیصلہ، کیا گیا، جس کے تحت مسافروں اور سامان کی کسٹمز و امیگریشن کلیئرنس کیلئے طورخم بارڈر پر انٹرنیشنل بس ٹرمینل قائم ہوگا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کی وزارت موصلات اور افغان وزارت مواصلات کے درمیان معاملات طے پاگئے ہیں اور بس سروس کا باقاعدہ آغاز کرنے کیلئے بھی اصولی اتفاق ہوچکا ہے جس کیلئے پاکستان اور افغانستان اپنی اپنی حدود میں جلد انتظامات کو حتمی شکل دے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان زمینی راستے سے سفر کیلئے بس سروس شروع کرنے کا فیصلہ دونوں ممالک کے درمیان فضائی سفر میں دشواریوں کے باعث کیا گیا ہے کیونکہ طالبان حکومت کے قیام کے بعد سے ایئر فلائٹس میں دشواریاں آرہی تھیں جس کو مد نظر رکھتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان معاملات و مسائل کے حل کیلئے قائم افغانستان انٹرنیشنل کوآرڈینیشن سیل کے اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا تھا۔
پاکستان اور افغانستان کے درمیان زمینی سفر کیلئے پشاور تا جلال آباد لگژری بس سروس شروع کی جائے گی، جس کیلئے پاکستان کی وزارت موصلات اور افغان وزارت مواصلات کے درمیان معاملات طے پاگئے۔
ایکسپریس کو دستیاب دستاویز کے مطابق فیڈرل بورڈ اف ریونیو(ایف بی آر) نے پاکستان سائیڈ پر بس سروس کیلئے طورخم بارڈر پر انٹرنیشنل بس سروس ٹرمینل کے قیام کا نوٹیفکیشن نمبری 346(I)/2023 جاری کردیا، جس کے ذریعے بارہ فروری 1983 کو جاری کردہ ایس آر او نمبری 102(I)/1983 میں اہم ترامیم کردی گئی ہیں ۔
ایف بی آر کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کی کاپی کے مطابق انٹرنیشنل بس سروس ٹرمینل طورخم بارڈر پر بنیادی ہیلتھ یونٹ(بی ایچ یو)طورخم کے مد مقابل قائم کیا جائے گا جس کیلئے جگہ مختص کردی گئی ہے۔
نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ مذکورہ مختص کردہ جگہ پر قائم کئے جانے والے اس انٹرنیشنل بس سروس ٹرمینل پر پشاور تا جلال آباد کے درمیان شروع ہونے والی لگژری بس کے ذریعے سفر کرنے والے مسافروں اور انکے سامان کی کسٹمز و امیگریشن کلیئرنس ہواکرے گی۔
وزارت مواصلات کے حکام کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر پشاور تا جلال آباد پندرہ سے بیس سیٹوں پر مشتمل ایک بس سروس شروع کی جائے گی جس کیلئے افغان حکام اپنی سائیڈ پر اس بس سروس کے لئے انتظامات مکمل کررہے ہیں، جس کے تحت جلال آباد میں انٹرنیشنل بس سروس ٹرمینل قائم کیا جارہا ہے اور افغانستان میں بس سروس اور مسافروں کے سامان کی سیکورٹی کی ذمہ داری افغان حکام کی ہوگی۔
حکام کا کہنا ہے کہ افغانستان انٹرنیشنل کوآرڈینیشن سیل کے اجلاس میں کئے گئے فیصلے کے تحت پاکستان اپنی سائیڈ پر اس بس سروس کیلئے انتظامات کرنے جارہا ہے اور اسی کے تحت طورخم بارڈر پر انٹرنیشنل بس سروس ٹرمینل قائم کیا جارہا ہے۔
اس انٹرنیشنل بس سروس ٹرمینل میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان آنے اور جانے والے مسافروں و انکے سامان کی چیکنگ و دستاویزات کی چیکنگ کیلئے جدیدسہولیات و آلات پر مشتمل خصوصی چیکنگ ایریا تعمیر کیا جائے گا جہاں مسافروں اور سامان کی کسٹمز و امیگریشن کلیئرنس ہوا کرے گی۔ ابتدائی طور پر پندرہ سے بیس سیٹوں پر مشتمل ایک بس چلائی جائے گی اس کے بعد اس میں اضافہ کیا جائے گا ۔