یوکرین حکومت کی جانب روسی نواز علیحدگی پسندوں کو دیا گیا الٹی میٹم ختم ہونے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے کریک ڈاؤن شروع کردیا جبکہ اہلکاروں نے باغیوں سے سرکاری عمارتیں خالی کرانے کے لئے تیاریاں مکمل کرلیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یوکرین کے مشرقی علاقے ڈونیٹسک میں روسی نوازعلیحدگی پسندوں نے سرکاری عمارتوں پر قبضہ کرلیا ہے جبکہ نگراں صدر الیکزینڈر ٹرچنو نے اعلان کیا ہے کہ مشرقی علاقے میں باغیوں سے سرکاری عمارتوں پر قبضہ چھڑانے کے لئے آپریشن مختلف مراحل میں کیا جائے گا جبکہ بغاوت کو کچلنے کے لئے ضرورت پڑنے پر بھرپور طاقت کا استعمال بھی کیا جاسکتا ہے۔
دوسری جانب دارالحکومت کیف میں بھی سیکیورٹی فورسز نے کریک ڈاؤن اور ممکنہ مزاحمت کے پیش نظرتمام تر تیاریاں مکمل کرلیں اور سرکاری عمارتوں کے باہر پوزیشنز سنبھال کر باغیوں کو عمارتوں خالی کرنے کا حکم دیا ہے تاہم عمارتیں خالی نہ کئے جانے کی صورت میں کسی بھی وقت گرفتاریوں کا عمل شروع کردیا جائے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ کئی روز سے یوکرین میں روسی نواز علیحدگی پسندوں نے سرکاری عمارتوں پر قبضہ کررکھا ہے اور اتوار کے روز 2 مزاحمت کاروں کی ہلاکت کے بعد سلویانک شہر میں باغیوں نے مکمل طور پر متعدد سرکاری عمارتوں کا کنٹرول اپنے ہاتھ میں لے لیا ہے۔