جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد کے باہر ہنگامہ آرائی میں نقصانات کی رپورٹ مرتب
ہنگامہ آرائی کے دوران اسلام آباد پولیس کے 47 افسران و اہلکار زخمی ہوئے، رپورٹ
جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد کے باہر ہنگامہ آرائی میں نقصانات کی رپورٹ مرتب کر لی گئی جس میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے زخمیوں کی تفصیلات بھی شامل ہے۔
رپورٹ کے مطابق ہنگامہ آرائی کے دوران اسلام آباد پولیس کے 47 افسران و اہلکار زخمی ہوئے جبکہ اسلام آباد پولیس کے 34 زخمیوں کو پمز اسپتال لایا گیا۔ اس کے ساتھ ساتھ ہنگامے میں ایف سی کے تین اہلکار زخمی ہوئے جنہیں پمز اسپتال لایا گیا۔ بیشتر زخمیوں کو ٹانگوں اور بازؤں پر ڈنڈے لگنے سے چوٹیں آئیں جبکہ کچھ آنسو گیس شیلنگ سے متاثر ہوئے۔
کارکنان نے گاڑیوں اور سرکاری املاک کو بھی نقصان پہنچایا۔ ہنگامے کے دوران اسلام آباد و پنجاب پولیس کی گاڑیوں کے نقصانات کی رپورٹ بھی تیار کی گئی۔ کارکنان کی جانب سے 15 گاڑیوں کو نقصان پہنچایا گیا جن میں فیصل آباد پولیس کی دو بسوں کے تمام شیشے توڑ دیے گئے اور چکوال پولیس کی بس کا ایک شیشہ ٹوٹا۔
اسلام آباد پولیس کی دو پِک اَپ گاڑیاں اور دو موٹر سائیکلیں نذرآتش کیے گئے۔ اس کے ساتھ ساتھ ایک بم ڈسپوزل اسکواڈ کی گاڑی کو مکمل تباہ کیا گیا۔
کارکنان نے اسلام آباد پولیس کے حفاظتی سامان کو بھی اپنی تحویل میں لے لیا اور کچھ کارکنان حفاظتی سامان پہنے ہوئے بھی دکھائی دیے۔ اسلام آباد پولیس سیف سٹی کیمرہ کی مدد سے لوگوں کی شناخت کر رہی ہے جس کے بعد قانونی کروائی کرے گی۔
رپورٹ کے مطابق ہنگامہ آرائی کے دوران اسلام آباد پولیس کے 47 افسران و اہلکار زخمی ہوئے جبکہ اسلام آباد پولیس کے 34 زخمیوں کو پمز اسپتال لایا گیا۔ اس کے ساتھ ساتھ ہنگامے میں ایف سی کے تین اہلکار زخمی ہوئے جنہیں پمز اسپتال لایا گیا۔ بیشتر زخمیوں کو ٹانگوں اور بازؤں پر ڈنڈے لگنے سے چوٹیں آئیں جبکہ کچھ آنسو گیس شیلنگ سے متاثر ہوئے۔
کارکنان نے گاڑیوں اور سرکاری املاک کو بھی نقصان پہنچایا۔ ہنگامے کے دوران اسلام آباد و پنجاب پولیس کی گاڑیوں کے نقصانات کی رپورٹ بھی تیار کی گئی۔ کارکنان کی جانب سے 15 گاڑیوں کو نقصان پہنچایا گیا جن میں فیصل آباد پولیس کی دو بسوں کے تمام شیشے توڑ دیے گئے اور چکوال پولیس کی بس کا ایک شیشہ ٹوٹا۔
اسلام آباد پولیس کی دو پِک اَپ گاڑیاں اور دو موٹر سائیکلیں نذرآتش کیے گئے۔ اس کے ساتھ ساتھ ایک بم ڈسپوزل اسکواڈ کی گاڑی کو مکمل تباہ کیا گیا۔
کارکنان نے اسلام آباد پولیس کے حفاظتی سامان کو بھی اپنی تحویل میں لے لیا اور کچھ کارکنان حفاظتی سامان پہنے ہوئے بھی دکھائی دیے۔ اسلام آباد پولیس سیف سٹی کیمرہ کی مدد سے لوگوں کی شناخت کر رہی ہے جس کے بعد قانونی کروائی کرے گی۔