زمان پارک ہنگامہ آرائی پی ٹی آئی قیادت اور کارکنوں پر تین مقدمات درج

پی ٹی آئی قیادت و کارکنان پر پولیس پر تشدد کرنے، دہشت گردی، اقدام قتل، ڈکیتی، اسلحہ چھیننے کی دفعات لگائی گئی ہیں

(فوٹو : فائل)

زمان پارک آپریشن کے دوران ایلیٹ فورس کی گاڑی تباہ کرنے اور پولیس اہل کاروں پر تشدد پر پی ٹی آئی کی قیادت و کارکنان پر تین مقدمامات درج کرلیے گئے جن میں ہنگامہ آرائی، پولیس پر تشدد، دہشت گردی، اقدام قتل، ڈکیتی، اسلحہ چھیننے کی دفعات لگائی گئی ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس کے باہر ہنگامہ آرائی پر پی ٹی آئی قیادت پر ایک مقدمہ درج کرنے کے بعد اب لاہور زمان پارک کے باہر ہنگامہ آرائی پر مزید تین مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔ تینوں مقدمات پولیس کی مدعیت میں پی ٹی آئی قیاددت اور کارکنوں پر درج کیے گئے ہیں جن میں دہشت گردی اور اقدام قتل جیسی سنگین دفعات لگائی گئی ہیں۔

پہلا مقدمہ

زمان پارک میں سرچ وارنٹ لے کر ملزمان کی گرفتاری کے لیے جانے والی پولیس ٹیم پر حملے کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔ یہ مقدمہ انسپکٹر ذوالفقار علی کی مدعیت میں تھانہ ریس کورس میں درج کیا گیا ہے جس میں دہشت گردی کی دفعات، ناجائز اسلحہ، اقدام قتل سمیت سنگین دفعات لگائی گئی ہیں۔

ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کی سینئر قیادت نے علاقہ غیر سے مشکوک مسلحہ افراد بلوا رکھے تھے، پی ٹی آئی کارکنوں کے پتھراؤ سے ڈی ایس پی سمیت 13 پولیس اہل کار زخمی ہوئے، مقدمہ میں 102 ملزمان کو نامزد کیا گیا جبکہ 76 کو گرفتار کیا گیا، پی ٹی آئی کے کارکنوں سے 8 رائفل، سیکڑوں گولیاں اور پیٹرول بم برآمد کیے گئے۔

دوسرا مقدمہ


پولیس کے مطابق دوسرا مقدمہ تشدد کے شکار کانسٹیبل شفیق کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کے 40 کارکنوں نے ڈیوٹی سے واپس جاتے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔

تیسرا مقدمہ

اسی طرح تیسرا مقدمہ ایلیٹ فورس کی گاڑی تباہ کرکے نہر برد کرنے پر ایلیٹ فورس اہل کار کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔ تمام مقدمات میں دہشت گردی، اقدام قتل، ڈکیتی سمیت سنگین دفعات لگائی گئی ہیں اور ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ مشتعل کارکنوں نے ایلیٹ اہلکاروں سے رائفلیں، موبائل اور بلٹ پروف جیکٹس بھی چھین لیں۔

دریں اثنا ڈی آئی جی آپریشنز افضال احمد کوثر نے ہنگامی پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ پولیس افسران و جوانوں پر تشدد کے واقعات قابل مذمت ہیں، زمان پارک میں شفیق کانسٹیبل اور ایلیٹ جوانو ں پر تشدد کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، تینوں واقعات میں ملوث افراد کے خلاف مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : جوڈیشل کمپلیکس ہنگامہ آرائی؛ عمران خان سمیت 17 رہنماؤں پر دہشت گردی کا مقدمہ درج

ڈی آئی جی آپریشنز نے کہا کہ اسٹیٹ مشینری پر حملہ کسی طور قابل قبول نہیں، قانون اپنا راستہ لے گا، زمان پارک نو گو ایریا نہیں کوئی اس بھول میں نہ رہے۔

ڈی آئی جی آپریشنز نے کہا کہ عام شہری بھی زمان پارک کا راستہ استعمال کریں گے، کسی بھی باوردی اہلکار پر حملہ انسداد دہشت ایکٹ کے تحت جرم ہے، قانون توڑنے والوں کے خلاف بلا تفریق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
Load Next Story