پی ٹی آئی رہنما امجد خان نیازی اور 60 کارکنان کو اڈیالہ جیل بھیجنے کا حکم
عدالت کا پولیس کو شدید زخمی افراد کا پمز سے میڈیکل کروانے کا حکم
جوڈیشل کمپلیکس ہنگامی آرائی کیس میں اسلام آباد کی مقامی عدالت نے پی ٹی آئی رہنما امجد خان نیازی سمیت تمام 60 ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد کے ڈیوٹی مجسٹریٹ ملک امان نے سماعت کی۔ پولیس کی جانب سے 60 ملزمان کا ریکارڈ عدالت میں پیش کیا گیا جبکہ پی ٹی آئی وکلا بھی عدالت میں پیش ہوئے۔
پی ٹی آئی وکلا کی جانب سے ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر بھیجنے کی استدعا کی گئی جبکہ وکلا نے سابق ایم این اے امجد خان نیازی کا میڈیکل کروانے کی بھی استدعا کی۔
عدالت نے آئی او کو حکم دیا کہ تمام ملزمان کو ایک ایک کر کے لائیں، جس پر پولیس نے ملزمان کو باری باری عدالت میں پیش کیا جہاں ملزمان کی حاضری لگوائی گئی۔
وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ ملزم افضل کا 24 مارچ کا قطر کا ویزہ لگا ہوا تھا، ملزم افضل بائیکیا پر اپنے گھر جا رہا تھا جسے پولیس نے راستے سے گرفتار کر لیا، پولیس نے ہوٹلوں سے دکانوں سے جاکر لوگوں کو اٹھایا ہے۔
پی ٹی آئی وکلا نے ملزم افضل کو کیس سے ڈسچارج کرنے کی استدعا کی اور کہا کہ ملزم کا مستقبل خراب ہو جائے اس کیس سے اس کا کوئی تعلق نہیں۔
عدالت نے ریمارکس دیے ک میرا اختیار نہیں کہ اس کیس میں کسی کو بری کر سکوں کیونکہ اس میں دہشتگردی کی دفعہ لگی ہے۔
وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ عمران خان کہ آنے سے قبل پولیس نے گرفتاریاں کیں اور پولیس نے تمام گرفتار کارکنوں کو دہشتگردی کے مقدمے میں نامزد کر دیا۔
جج ملک امان نے ریمارکس دیے کہ میرے پاس اختیار نہیں ہے کہ ان کو بری کروں کیونکہ دہشتگردی کی دفعہ ہے، میں صرف اس لیے کیس سن رہا ہوں کہ یہ گرفتار ہیں اور پولیس 24 گھنٹے سے زیادہ اپنے پاس رکھ نہیں سکتی۔
پی ٹی آئی وکلا نے کہا کہ ملزم محمد افضل ایک گھر میں کام کرتا تھا جو اب باہر جا رہا ہے، ملزم محمد افضل بائیکیا پر اپنے گھر جارہا تھا کہ پولیس نے اس کو اور بائیکیا ڈارئیور کو مارا۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ ایسے مقامات پر جانے سے گریز کرنا چاہیے، ٹی وی پر دیکھا کہ پولیس نے کہا کہ جی 11 والی طرف جانے سے گریز کریں۔ زخمی ملزمان کی جانب سے عدالت میں زخم دکھائے گئے۔
پی ٹی آئی وکلا نے کہا کہ ایسا رویہ کیسے چلے گا بچوں کو بھی مارا گیا۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ میڈیا پر دو طرفہ صورتحال دیکھ رہے تھے، ایس ایچ او رمنا نے دکھایا کہ وہ بھی زخمی ہوئے جبکہ ایس ایچ او رمنا نے پروٹیکشن بھی پہنی تھی لیکن پھر بھی زخمی ہوئے۔
سابق ایم این اے امجد خان نیازی کو بھی عدالت میں پیش کیا گیا۔ امجد خان نیازی نے اپنے اوپر ہونے والے تشدد کے نشانات عدالت میں دکھائے۔ پی ٹی آئی وکلا نے کہا کہ امجد خان نیازی کو زخم ہیں لیکن پولیس ان کا میڈیکل نہیں کروا رہی۔
پولیس کی جانب سے تمام ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر بھیجنے کی استدعا کی گئی۔
عدالت نے پی ٹی آئی رہنما امجد نیازی سمیت تمام ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیجنے کا حکم دیا جبکہ پولیس کو شدید زخمی افراد کا پمز سے میڈیکل کروانے کا حکم دیا۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد کے ڈیوٹی مجسٹریٹ ملک امان نے سماعت کی۔ پولیس کی جانب سے 60 ملزمان کا ریکارڈ عدالت میں پیش کیا گیا جبکہ پی ٹی آئی وکلا بھی عدالت میں پیش ہوئے۔
پی ٹی آئی وکلا کی جانب سے ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر بھیجنے کی استدعا کی گئی جبکہ وکلا نے سابق ایم این اے امجد خان نیازی کا میڈیکل کروانے کی بھی استدعا کی۔
عدالت نے آئی او کو حکم دیا کہ تمام ملزمان کو ایک ایک کر کے لائیں، جس پر پولیس نے ملزمان کو باری باری عدالت میں پیش کیا جہاں ملزمان کی حاضری لگوائی گئی۔
وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ ملزم افضل کا 24 مارچ کا قطر کا ویزہ لگا ہوا تھا، ملزم افضل بائیکیا پر اپنے گھر جا رہا تھا جسے پولیس نے راستے سے گرفتار کر لیا، پولیس نے ہوٹلوں سے دکانوں سے جاکر لوگوں کو اٹھایا ہے۔
پی ٹی آئی وکلا نے ملزم افضل کو کیس سے ڈسچارج کرنے کی استدعا کی اور کہا کہ ملزم کا مستقبل خراب ہو جائے اس کیس سے اس کا کوئی تعلق نہیں۔
عدالت نے ریمارکس دیے ک میرا اختیار نہیں کہ اس کیس میں کسی کو بری کر سکوں کیونکہ اس میں دہشتگردی کی دفعہ لگی ہے۔
وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ عمران خان کہ آنے سے قبل پولیس نے گرفتاریاں کیں اور پولیس نے تمام گرفتار کارکنوں کو دہشتگردی کے مقدمے میں نامزد کر دیا۔
جج ملک امان نے ریمارکس دیے کہ میرے پاس اختیار نہیں ہے کہ ان کو بری کروں کیونکہ دہشتگردی کی دفعہ ہے، میں صرف اس لیے کیس سن رہا ہوں کہ یہ گرفتار ہیں اور پولیس 24 گھنٹے سے زیادہ اپنے پاس رکھ نہیں سکتی۔
پی ٹی آئی وکلا نے کہا کہ ملزم محمد افضل ایک گھر میں کام کرتا تھا جو اب باہر جا رہا ہے، ملزم محمد افضل بائیکیا پر اپنے گھر جارہا تھا کہ پولیس نے اس کو اور بائیکیا ڈارئیور کو مارا۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ ایسے مقامات پر جانے سے گریز کرنا چاہیے، ٹی وی پر دیکھا کہ پولیس نے کہا کہ جی 11 والی طرف جانے سے گریز کریں۔ زخمی ملزمان کی جانب سے عدالت میں زخم دکھائے گئے۔
پی ٹی آئی وکلا نے کہا کہ ایسا رویہ کیسے چلے گا بچوں کو بھی مارا گیا۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ میڈیا پر دو طرفہ صورتحال دیکھ رہے تھے، ایس ایچ او رمنا نے دکھایا کہ وہ بھی زخمی ہوئے جبکہ ایس ایچ او رمنا نے پروٹیکشن بھی پہنی تھی لیکن پھر بھی زخمی ہوئے۔
سابق ایم این اے امجد خان نیازی کو بھی عدالت میں پیش کیا گیا۔ امجد خان نیازی نے اپنے اوپر ہونے والے تشدد کے نشانات عدالت میں دکھائے۔ پی ٹی آئی وکلا نے کہا کہ امجد خان نیازی کو زخم ہیں لیکن پولیس ان کا میڈیکل نہیں کروا رہی۔
پولیس کی جانب سے تمام ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر بھیجنے کی استدعا کی گئی۔
عدالت نے پی ٹی آئی رہنما امجد نیازی سمیت تمام ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیجنے کا حکم دیا جبکہ پولیس کو شدید زخمی افراد کا پمز سے میڈیکل کروانے کا حکم دیا۔