جرائم پیشہ افراد کی سرپرستی کا الزام ایس ایس پی ٹنڈوالہ یار کیخلاف تحقیقات کا حکم
آئی جی سندھ نے فاروق بجرانی کیخلاف گٹکا اور منشیات کے اڈوں کی مبینہ سرپرستی کےالزام پر تحقیقات کیلیےکمیٹی تشکیل دے دی
آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے مبینہ طور پر جرائم پیشہ افراد کی سرپرستی کرنے والے ایس ایس پی کے خلاف تحقیقات کا حکم دے دیا۔
ذرائع کے مطابق آئی جی سندھ نے ایس پی ٹنڈو الہ یار فاروق بجرانی کے خلاف تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل دی ہے جس کی سربراہی ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی عمران یعقوب منہاس کریں گے جبکہ کمیٹی میں ڈی آئی جی ٹریفک لائسنس اینڈ ٹریفک تنویر عالم اوڈھو اور اے ڈی آئی جی ویلفیئر فیصل عبداللہ چاچڑ شامل ہیں۔
واضح رہے کہ ایس ایس پی ٹنڈو الہ یار فاروق بجرانی کے خلاف گٹکا ، ماوا اور منشیات کے اڈوں کی سرپرستی کا الزام ہے اور تین رکنی تحقیقاتی کمیٹی ایس ایس پی ٹنڈو الہ یار فاروق بجرانی پر لگنے والے الزامات کی تحقیقات کرے گی۔
اس سے قبل ڈی آئی جی حیدرآباد پیر محمد شاہ کی سربراہی میں ایک ٹیم نے گزشتہ ماہ ٹنڈوا لہ یار میں گٹکا، ماوا اور منشیات کے ایک فیکٹری میں چھاپہ مارا تھا جہاں سے کروڑوں روپے کی منشیات برآمد کی گئی تھی، پولیس نے چھاپے میں 6 افراد کو گرفتار بھی کیا تھا جس کے بعد آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے ایس ایس پی ٹنڈو الہ یار کو عہدے سے ہٹا دیا تھا۔
ذرائع کے مطابق ڈی آئی جی حیدرآباد نے ایک خفیہ رپورٹ بھی تیار کی ہے جس میں ایس ایس پی فاروق بجرانی کی ناقص کارکردگی سے آگاہ کیا گیا ہے، ڈی آئی جی حیدرآباد کی رپورٹ کے مطابق ٹنڈو الہ یار میں پولیس نے گٹکا ، ماوا اور منشیات سمیت دیگر اڈوں کا منظم کام شروع کیا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی ڈی آئی جی حیدرآباد کی ٹیم نے گزشتہ ماہ ٹنڈو محمد خان میں ایک منشیات اور گٹکا ،ماوا فیکٹری میں چھاپہ مار کارروائی کی تھی جس کے بعد ایس ایس پی ٹنڈو محمد خان عبداللہ میمن کو بھی عہدے سے ہٹایا گیا تھا اور ان کے خلاف بھی اسی طرز کی تحقیقات مکمل کی گئی تھیں۔
ذرائع کے مطابق آئی جی سندھ نے ایس پی ٹنڈو الہ یار فاروق بجرانی کے خلاف تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل دی ہے جس کی سربراہی ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی عمران یعقوب منہاس کریں گے جبکہ کمیٹی میں ڈی آئی جی ٹریفک لائسنس اینڈ ٹریفک تنویر عالم اوڈھو اور اے ڈی آئی جی ویلفیئر فیصل عبداللہ چاچڑ شامل ہیں۔
واضح رہے کہ ایس ایس پی ٹنڈو الہ یار فاروق بجرانی کے خلاف گٹکا ، ماوا اور منشیات کے اڈوں کی سرپرستی کا الزام ہے اور تین رکنی تحقیقاتی کمیٹی ایس ایس پی ٹنڈو الہ یار فاروق بجرانی پر لگنے والے الزامات کی تحقیقات کرے گی۔
اس سے قبل ڈی آئی جی حیدرآباد پیر محمد شاہ کی سربراہی میں ایک ٹیم نے گزشتہ ماہ ٹنڈوا لہ یار میں گٹکا، ماوا اور منشیات کے ایک فیکٹری میں چھاپہ مارا تھا جہاں سے کروڑوں روپے کی منشیات برآمد کی گئی تھی، پولیس نے چھاپے میں 6 افراد کو گرفتار بھی کیا تھا جس کے بعد آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے ایس ایس پی ٹنڈو الہ یار کو عہدے سے ہٹا دیا تھا۔
ذرائع کے مطابق ڈی آئی جی حیدرآباد نے ایک خفیہ رپورٹ بھی تیار کی ہے جس میں ایس ایس پی فاروق بجرانی کی ناقص کارکردگی سے آگاہ کیا گیا ہے، ڈی آئی جی حیدرآباد کی رپورٹ کے مطابق ٹنڈو الہ یار میں پولیس نے گٹکا ، ماوا اور منشیات سمیت دیگر اڈوں کا منظم کام شروع کیا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی ڈی آئی جی حیدرآباد کی ٹیم نے گزشتہ ماہ ٹنڈو محمد خان میں ایک منشیات اور گٹکا ،ماوا فیکٹری میں چھاپہ مار کارروائی کی تھی جس کے بعد ایس ایس پی ٹنڈو محمد خان عبداللہ میمن کو بھی عہدے سے ہٹایا گیا تھا اور ان کے خلاف بھی اسی طرز کی تحقیقات مکمل کی گئی تھیں۔