
ذرائع کے مطابق اسلام آباد پولیس نے ایف سیون میں تحریک انصاف کے مرکزی رہنما شبلی فراز کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا اور تلاشی لی، اسلام آباد پولیس کے پہنچنے پر شبلی فراز اپنے گھر پر ہی موجود تھے تاہم پولیس انہیں گرفتار کیے بغیر واپس چلی گئی۔
ذرائع کے مطابق پولیس چھاپے کی اطلاع ملتے ہی شبلی فراز کی لیگل ٹیم بھی ایف سیون میں انکی رہائش گاہ پہنچ گئی، شبلی فراز تھانہ سی ٹی ڈی میں درج مقدمے میں ملزم نامزد ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ گھر میں شبلی فراز کی والدہ اور اہلیہ موجود تھیں جنہوں نے پولیس کو بتایا کہ شبلی فراز گھر پر نہیں ہیں جس پر پولیس واپس روانہ ہوگئی۔
مزید پڑھیں: شاہ محمود، حماد اظہر اور یاسمین راشد کو گرفتار کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد پولیس نے تحریک انصاف کے سابق ایم این اے راجہ خرم نواز کے گھر پر بھی چھاپہ مارا، ذرائع کے مطابق چھاپے کے وقت راجہ خرم گھر پر موجود نہیں تھے، راجہ خرم نے الزام عائد کیا ہے کہ پولیس نے انکے گھر میں کارروائی کے دوران توڑ پھوڑ بھی کی، ان اوچھے ہتھکنڈوں سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔
تحریک انصاف اسلام آباد ریجن کے صدر علی نواز اعوان اور یوتھ کوآرڈینٹر چوہدری اظہر جاوید گجر کے گھروں پر بھی پولیس نے چھاپے مارے جبکہ پولیس نے پی ٹی آئی کے رہنما راجہ شاہد کو پھلگراں سے گرفتار کرلیا۔
ذرائع کے مطابق اسلام آباد کے تمام تھانوں میں ایس ایچ اوز کو تحریک انصاف کے سرگرم کارکنوں کو گرفتار کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
یہ فاشزم ہے، عمران خان کا ٹویٹ
Fascism at unprecedented levels with police in Islamabad raiding homes without warrants to abduct PTI workers. Where the worker is not present, children as young as 10 yrs are picked up. We demand the immediate release of all our workers & their children who have been abducted.
- Imran Khan (@ImranKhanPTI) March 19, 2023
دریں اثنا پی ٹی آئی راہنما اسد عمر نے ٹویٹ میں کہا ہے کہ اسلام آباد میں بڑے پیمانے پر گرفتاریاں جاری ہیں، تحریک انصاف کے ورکرز کو گرفتار کرکے انکے گھر والوں کا ہراساں کیا جارہا ہے۔
اسد عمر نے مزید لکھا کہ ان کو حضرت علیؓ کا قول بتاؤ، کفر کا نظام چل سکتا ہے ظلم کا نظام نہیں۔
اسلام آباد میں بڑے پیمانے پر آپریشن جاری۔ تحریک انصاف کے ورکرز کی گرفتاریاں اور ان کے گھر والوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔ ان کو حضرت علی کا قول بتاؤ کہ کفر کا نظام چل سکتا ہے ، لیکن ظلم کا نظام نہیں
- Asad Umar (@Asad_Umar) March 19, 2023
پولیس افسران کو طلب کرلیا گیا
لاہور میں تمام پولیس افسران اور فیلڈ افسران کو صبح تین بجے طلب کرلیا گیا ہے جنہیں زمان پارک کے کریک ڈاؤن میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔ دوسری جانب افسران س کہا گیا کہ ہے اگر وہ مجوزہ وقت پر ڈیوٹی پر نہ آسکیں تو خود کو معطل سمجھیں۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔