عمران خان کی فول پروف سیکیورٹی کی درخواست حکومتی وکلا کو ہدایات لیکر آگاہ کرنیکا حکم
حکومت کہہ رہی ہے کہ سیکیورٹی موجود ہے اور آپ کہہ رہے ہیں سیکیورٹی نہیں ہے، عدالت کے ریمارکس
ہائیکورٹ نے عمران خان کو فول پروف سیکیورٹی دینے کی درخواست پر حکومتی وکلا کو ہدایات لے کر آج ہی عدالت کو آگاہ کرنے کا حکم دے دیا۔
جسٹس عابد عزیز شیخ نے عمران خان کی درخواست پر سماعت کی۔
سماعت شروع ہوئی تو وکیل عمران خان نے کہا کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کے پاس آج کی تاریخ تک کوئی سیکیورٹی نہیں ہے۔ اظہر صدیق ایڈوکیٹ نے کہا کہ عمران خان کی سیکیورٹی بارے مزید چار پٹیشن دائر کیں جو جسٹس طارق سلیم شیخ نے سماعت کی۔
جسٹس عابد عزیز شیخ نے ریمارکس دیے کہ آپ کے ٹی او آرز بن تو گئے تھے، جس پر اظہر صدیق ایڈوکیٹ نے کہا کہ میں سارا دن کل زمان پارک میں رہا وہاں ایک بھی پولیس اہلکار نہیں ہے۔
جسٹس عابد نے ریمارکس دیے کہ میرے پاس کیس بطور سابق وزیر اعظم عمران کی سیکیورٹی کا ہے جس پر حکومت کہہ رہی ہے کہ سیکیورٹی موجود ہے اور آپ کہہ رہے ہیں سیکیورٹی نہیں ہے۔ گھر کے باہر اور جب وہ ''موو'' کرتے ہیں تو ان کے ساتھ کیا سیکیورٹی ہوتی ہے، حکومت یہ بتائے اور انڈر ٹیکنگ دے۔
اظہر صدیق ایڈوکیٹ نے بتایا کہ پرسوں پولیس والوں نے عمران خان کے گھر کے دروازے توڑ دیے۔
عدالت نے حکومتی وکلا کو ہدایات لے کر آج ہی عدالت کو آگاہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت 12 بجے تک ملتوی کر دی۔
جسٹس عابد عزیز شیخ نے عمران خان کی درخواست پر سماعت کی۔
سماعت شروع ہوئی تو وکیل عمران خان نے کہا کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کے پاس آج کی تاریخ تک کوئی سیکیورٹی نہیں ہے۔ اظہر صدیق ایڈوکیٹ نے کہا کہ عمران خان کی سیکیورٹی بارے مزید چار پٹیشن دائر کیں جو جسٹس طارق سلیم شیخ نے سماعت کی۔
جسٹس عابد عزیز شیخ نے ریمارکس دیے کہ آپ کے ٹی او آرز بن تو گئے تھے، جس پر اظہر صدیق ایڈوکیٹ نے کہا کہ میں سارا دن کل زمان پارک میں رہا وہاں ایک بھی پولیس اہلکار نہیں ہے۔
جسٹس عابد نے ریمارکس دیے کہ میرے پاس کیس بطور سابق وزیر اعظم عمران کی سیکیورٹی کا ہے جس پر حکومت کہہ رہی ہے کہ سیکیورٹی موجود ہے اور آپ کہہ رہے ہیں سیکیورٹی نہیں ہے۔ گھر کے باہر اور جب وہ ''موو'' کرتے ہیں تو ان کے ساتھ کیا سیکیورٹی ہوتی ہے، حکومت یہ بتائے اور انڈر ٹیکنگ دے۔
اظہر صدیق ایڈوکیٹ نے بتایا کہ پرسوں پولیس والوں نے عمران خان کے گھر کے دروازے توڑ دیے۔
عدالت نے حکومتی وکلا کو ہدایات لے کر آج ہی عدالت کو آگاہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت 12 بجے تک ملتوی کر دی۔