لوگ مررہے تھےتماشا دیکھنے والے موبائل سے مووی بناتے رہے

بلدیہ ٹائون میں کئی فیکٹریاں ہیں، حفاظتی انتظامات بہت کم ہیں، ’’تکرار‘‘ میں مزدوروں کی گفتگو


Monitoring Desk September 16, 2012
بلدیہ ٹائون میں کئی فیکٹریاں ہیں، حفاظتی انتظامات بہت کم ہیں، ’’تکرار‘‘ میں مزدوروں کی گفتگو

بلدیہ ٹائون کراچی کی فیکٹری میں لگنے والی آگ کے کئی روزگزرنے کے بعد بھی سرکاری طور پرکسی فیکٹری کی انسپیکشن کی گئی ہے نہ کسی فیکٹری کے مالک نے سانحے کے بعد کوئی احتیاطی تدبیر اختیارکی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام ''تکرار'' کے میزبان عمران خان سے بات کرتے ہوئے ایک فیکٹری کے فورمین لیاقت نے کہاکہ اس ایریا میں بے شمار فیکڑیاں ہیں لیکن سب میں حفاظتی انتظامات نہ ہونے کے برابر ہیں، تمام مزدور روزانہ کی اجرت پر کام کرتے ہیں اور کسی کا بھی اندراج نہیں ہے۔ اگر یہ لوگ کام کے دوران مرجائیں تو کسی کے پاس ان کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے ۔ سائٹ ایریا میں ڈھائی سے تین ہزار فیکٹریاں اور لاکھوں مزدور ہیں لیکن سب کے حالات ایک جیسے ہی ہیں ۔ ایک مزدور نے کہا کہ حادثے کے بعد کوئی بھی سرکاری اہلکار چیکنگ کیلئے نہیں آیا۔ پہلے آڈٹ والے آتے تھے مزدوروں سے پوچھتے تھے۔

اب وہ صرف مالکان سے ملتے ہیں اور سب اچھا ہے کی رپورٹ دیتے ہیں جس سے مزدوروں کے حالات اور بھی خراب ہورہے ہیں۔ ایک مزدور نے کہاکہ اگر فائر بریگیڈ وقت پر پہنچ جاتا تو اتنا جانی نقصان نہ ہوتا ۔ ابتدائی ایک گھنٹہ تک تو کوئی امدادی کارروائی نہیں ہوئی۔ سارے لوگ مجمع لگاکرکھڑے رہے، لوگ مررہے تھے اور تماشہ دیکھنے والے موبائل سے مووی بنارہے تھے۔ کراچی کے سابق ایڈمنسٹریٹرفہیم زمان نے کہاکہ ہم نے فیکٹری میں آتشزدگی کے سانحے سے کچھ نہیں سیکھا۔ کسی بھی فیکڑی کے مالک نے اس واقعے کے بعد احتیاطی تدبیر کو عملی طور پر نہیں اپنایا اور نہ ہی حکومت کی طرف سے کسی انسپکشن ٹیم نے کوئی دورہ کیا۔

1934 کے فیکٹری ایکٹ کے تحت کسی بھی ہنگامی صورتحال کی صورت میں ایمرجنسی دروازے باہر کی طرف کھلنے چاہئیں ، فیکٹریوں سے نکلنے کے راستے وسیع ہونے چاہئیں لیکن ایسا کسی بھی فیکٹری میں نہیں ہے ۔ اس واقعے سے ہماری آنکھیں کھل جانی چاہئیں ۔پروگرام میں اے این پی کے رہنما اور وفاقی وزیر حاجی غلام احمد بلور نے کہاکہ آج بھارت میں مسلمان اتنا غیر محفوظ نہیں ہے جتنا پاکستان میں غیر محفوظ ہے ۔مسلمانوں کے جنازے ان کی مساجد کو اسلام کے نام پراڑایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ قوانین کی بجائے، اگر نیت ٹھیک ہوجائے تو اس طرح کے واقعات نہ ہوں ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں