ثاقب نثار اور خواجہ طارق رحیم کی ’مریم نواز‘ سے متعلق مبینہ آڈیو لیک
ایڈووکیٹ خواجہ طارق کو ثاقب نثار سے یہ کہتے سنا جا سکتا ہے کہ ’سر! یہ جو خاتون بہت بول رہی ہے، اسے روکیں‘
سابق چیف جسٹس ثاقب نثار اور ایڈووکیٹ خواجہ طارق کی مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر 'مریم نواز' سے متعلق مبینہ آڈیو لیک سامنے آئی ہے۔
مبینہ آڈیو لیک میں ثاقب نثار اور سینئر ایڈووکیٹ خواجہ طارق کو مریم نواز کا نام لیے بغیر گفتگو کرتے سنا جا سکتا ہے۔ مبینہ آڈیو لیک میں ایڈووکیٹ خواجہ طارق کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ 'سر! یہ جو خاتون بہت بول رہی ہے، اسے روکیں۔ سر! اس کا جواب اچھی طرح دیجئے'۔
جس پر سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے جواب دیا کہ 'میں نے اس پر سوچ، الحمد اللہ۔ میں کنفیوژ یا ڈپریس نہیں ہوں، جب ضرورت پڑی انہیں کہہ دیں گے دھماکا کردیں'۔
مبینہ آڈیو لیک میں ایڈووکیٹ خواجہ طارق دوبارہ ثاقب نثار سے مخاطب ہوئے کہ 'آپ نے نجی چینل پر اچھا جواب دیا، آپ مجھے بتادیں، جو کہیں گے اسی طرح ہوگا'۔
مبینہ آڈیو لیک میں ثاقب نثار اور سینئر ایڈووکیٹ خواجہ طارق کو مریم نواز کا نام لیے بغیر گفتگو کرتے سنا جا سکتا ہے۔ مبینہ آڈیو لیک میں ایڈووکیٹ خواجہ طارق کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ 'سر! یہ جو خاتون بہت بول رہی ہے، اسے روکیں۔ سر! اس کا جواب اچھی طرح دیجئے'۔
جس پر سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے جواب دیا کہ 'میں نے اس پر سوچ، الحمد اللہ۔ میں کنفیوژ یا ڈپریس نہیں ہوں، جب ضرورت پڑی انہیں کہہ دیں گے دھماکا کردیں'۔
مبینہ آڈیو لیک میں ایڈووکیٹ خواجہ طارق دوبارہ ثاقب نثار سے مخاطب ہوئے کہ 'آپ نے نجی چینل پر اچھا جواب دیا، آپ مجھے بتادیں، جو کہیں گے اسی طرح ہوگا'۔