روسی مدد سے پاکستان معاشی بحران سے نکل سکتا ہے روسی قونصلیٹ

دوطرفہ تجارت مقامی کرنسی میں ممکن، بارٹر ٹریڈ کو بھی فروغ دیا جا سکتا ہے، دمتری پیتروو

دوطرفہ تجارت مقامی کرنسی میں ممکن، بارٹر ٹریڈ کو بھی فروغ دیا جا سکتا ہے (فوٹو فائل)

رشین قونصلیٹ کے قونصل برائے سیاسی و معاشی امور دمتری پیتروو نے کہا ہے روس کی مدد سے پاکستان معاشی بحران سے نکل سکتا ہے۔

کورنگی ایسو سی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری(کاٹی) کے دورے کے موقع پر منعقدہ اجلاس سے خطاب کے دوران رشین قونصلیٹ کے قونصل برائے سیاسی و معاشی امور دمتری پیتروو نے کہا ہے کہ پاکستان اور روس کے درمیان تجارت کے بے پناہ مواقع موجود ہیں۔ دوطرفہ تجارت کے فروغ میں بینکنگ چینل اور دیگر مسائل ک حل کیا جارہا ہے۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان میں فارما سیوٹیکل مصنوعات ، ادویات کی قیمت کم اور معیار بین الاقوامی سطح کا ہے۔ جو ادویات یہاں کم قیمت پر دستیاب ہیں وہ روس میں انتہائی مہنگی ہیں۔


دمتری پیتروو نے کہا کہ کاٹی اپنی تحریری تجاویز رشین قونصلیٹ کو ارسال کرے تو ان پر فوری اقدامات کئے جائیں گے۔ دوطرفہ تجارت مقامی کرنسی میں ممکن ہے، بارٹر ٹریڈ کو بھی فروغ دیا جاسکتا ہے۔ پاکستان سے گیس اور پیٹرول کی فراہمی کا معاہدہ ہوگیا ہے، جس پر جلد عملدرآمدشروع ہوجائے گا۔

قبل ازیں کاٹی کے صدر فراز الرحمان نے کہا کہ روس اور پاکستان کے درمیان دوستانہ تعلقات ہیں۔دوطرفہ تجارت کیلئے بینکنگ چینل کا فوری آغاز کیا جائے۔ روس نے متعدد مواقع پر پاکستان کی مدد کی ہے۔ ماضی میں روس نے پاکستان کی اسٹیل ملز کے قیام میں مدد کی، بدقسمتی سے اسٹیل ملز سیاست کی نظر ہوگئی۔

ان کا کہنا تھا کہ روس کی مدد سے پاکستان معاشی بحران سے نکل سکتا ہے۔ روس سے گیس اور پیٹرولیم مصنوعات کی تجارت کا فوری آغاز کیا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ خام مال اور مشینری کی تجارت ممکن ہے۔

کاٹی کی قائمہ کمیٹی کے نائب چیئرمین مسلم محمدی نے کہا کہ خام مال اور اجناس کی تجارت ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کے بعد کاٹی کا تجارتی وفد روس کا دورہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے تاکہ تجارتی فروغ کے مواقع تلاش کیے جائیں۔
Load Next Story