بلوچستان میں کم عمری کی شادی روکنے کے قانون کا مسودہ تیار
چیف جسٹس شرعی عدالت نے کم عمری کی شادی سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت کی
وفاقی شرعی عدالت کے ازخود نوٹس پر بلوچستان میں کم عمری کی شادی کو روکنے کے لیے مسودہ تیار کرلیا گیا۔
کم عمری کی شادی سے متعلق ازخودنوٹس کی سماعت چیف جسٹس شرعی عدالت سید محمد انور اور جسٹس خادم حسین پر مشتمل بینچ نے کی، سماعت کے دوران چاروں صوبائی ایڈووکیٹ جنرلز عدالت میں پیش ہوئے۔
بلوچستان حکومت کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ بلوچستان حکومت نے امتناع کم سنی کی شادی ایکٹ 2021 تیار کر لیا ہے، بل کا مقصد صوبے میں بچوں کی شادی کو روکنا اور ان کے حقوق کا تحفظ کرنا ہے، مذکورہ بل وفاقی شرعی عدالت کے ازخود نوٹس لینے کے بعد تیار کیا گیا ہے۔
وکیل بلوچستان حکومت نے کہا کہ قانون کا مسودہ صوبائی حکومت نے صوبائی کمیشن آن اسٹیٹس آف ویمن محکمہ سماجی بہبود کے تعاون سے تیار کیا ہے۔ بل منظوری کے لیے جلد صوبائی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔ عدالت نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی۔
کم عمری کی شادی سے متعلق ازخودنوٹس کی سماعت چیف جسٹس شرعی عدالت سید محمد انور اور جسٹس خادم حسین پر مشتمل بینچ نے کی، سماعت کے دوران چاروں صوبائی ایڈووکیٹ جنرلز عدالت میں پیش ہوئے۔
بلوچستان حکومت کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ بلوچستان حکومت نے امتناع کم سنی کی شادی ایکٹ 2021 تیار کر لیا ہے، بل کا مقصد صوبے میں بچوں کی شادی کو روکنا اور ان کے حقوق کا تحفظ کرنا ہے، مذکورہ بل وفاقی شرعی عدالت کے ازخود نوٹس لینے کے بعد تیار کیا گیا ہے۔
وکیل بلوچستان حکومت نے کہا کہ قانون کا مسودہ صوبائی حکومت نے صوبائی کمیشن آن اسٹیٹس آف ویمن محکمہ سماجی بہبود کے تعاون سے تیار کیا ہے۔ بل منظوری کے لیے جلد صوبائی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔ عدالت نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی۔