ایف آئی اے کے62افسروں و ملازمین کیخلاف کرپشن کی تحقیقات التوا کا شکار

ڈی جی نے موجودہ قائم مقام ڈی جی کوتحقیقات کی ہدایت کی تھی، نامعلوم وجوہ کی بناپرتاحال رکی ہوئی ہیں، قائم مقام ڈی جی

گریڈ19کے 3ایڈیشنل ڈائریکٹر، گریڈ18 کے 2ڈپٹی،گریڈ17 کے 12اسسٹنٹ ڈائریکٹر، گریڈ16 کے 24انسپکٹرو دیگر شامل ہیں فوٹو: فائل

وفاقی تحقیقاتی ادارے کے 7ماہ قبل بلیک لسٹ کیے گئے 62افسروں اوراہلکاروں کے خلاف بد عنوانی کی تحقیقات التواکا شکارہے۔


ایف آئی اے ہیڈکوارٹرز نے3ایڈیشنل ڈائریکٹرز، 2ڈپٹی ڈائریکٹرزسمیت دیگرملازمین کو بدعنوانی میںملوث ہونے پرمستقبل میں امیگریشن سمیت اہم عہدوں پر تعیناتی کے لیے بلیک لسٹ کیاتھا۔ ذرائع نے بتایاکہ مسلم لیگ(ن) کی حکومت بننے کے بعدوزارت داخلہ نے ایف آئی اے ہیڈکوارٹرز سے کہاتھا کہ تحقیقاتی ایجنسی میں کرپشن سے پاک ماحول کیلیے بدعنوان ملازمین کاپتہ چلایاجائے۔ ایکسپریس انویسٹی گیشن سیل کو دستیاب دستاویزات کے مطابق یہ احکام ملنے کے بعدایف آئی اے کے اندرونی احتساب ونگ نے انٹیلی جنس کی رپورٹ پرملک بھرسے مختلف کیڈرکے اپنے 62بدعنوان ملازمین کی فہرست تیارکی جنھیں ایئرپورٹس، بندرگاہوں، انسدادانسانی اسمگلنگ سیل اورزمینی چیکنگ پوائنٹس پرتعیناتی کے لیے بھی بلیک لسٹ کیاگیا تھا۔

ڈائریکٹرجنرل ایف آئی اے کی طرف سے گزشتہ برس 28اگست کواس وقت کے ایڈیشنل ڈائریکٹرجنرل امیگریشن محمدغالب بندیشہ کوجوآج کل قائم مقام ڈی جی ہیں، ان ملازمین کے خلاف تحقیقات کی ہدایات جاری کی گئی تھیں۔ ان 62ملازمین میں سے گریڈ19 کے 3ایڈیشنل ڈائریکٹر، گریڈ18 کے 2ڈپٹی ڈائریکٹر، گریڈ17 کے 12اسسٹنٹ ڈائریکٹر، گریڈ16 کے 24انسپکٹر، سب انسپکٹر، اسسٹنٹ سب انسپکٹراور کانسٹیبل شامل ہیں۔ گزشتہ برس جولائی اوراگست میںیہ لسٹ جاری ہونے کے بعدان ملازمین کومرحلہ وارعہدوں سے ہٹایاگیا تھا۔
Load Next Story