پیٹرول پر سبسڈی نہیں امیر کیلیے نرخ بڑھا کر غریب میں تقسیم ہوگا وزیر مملکت
آئی ایم ایف کا خیال ہے کہ ہم پیٹرول پر سبسڈی دے رہے ہیں، ڈیزل پر ریلیف کا فیصلہ بعد میں کریں گے، مصدق ملک
وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ پیٹرول پر سبسڈی نہیں دے رہے، امیر کا نرخ بڑھا کر غریب میں تقسیم ہوگا۔
اسلام آباد میں غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کا خیال ہے کہ ہم پیٹرول پر سبسڈی دے رہے ہیں۔ ہمارا پروگرام سبسڈی کا نہیں ہے ، ہم نیا ٹیکس نہیں لگا رہے، امیر کا پیٹرول نرخ بڑھا کر غریب میں تقسیم ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں 2کروڑ 60 لاکھ موٹر سائیکلز ہیں جب کہ 2 کروڑ 14 لاکھ چھوٹی گاڑیاں ہیں۔ موٹر سائیکل ماہانہ 21لیٹر پیٹرول استعمال کرتی ہے۔ گاڑیاں پیٹرول ملا کر ماہانہ 460ملین لیٹر پیٹرول کا استعمال بنتا ہے۔ موٹر سائیکل کو سو 100 روپے کا ریلیف ملے گا جب کہ چھوٹی گاڑیوں کو 30لیٹر تک ماہانہ ریلیف کی تجویز ہے۔
وزیر مملکت نے کہا کہ امیر اور غریب کے لیے پیٹرول کی قیمت میں 100 روپے فی لیٹر فرق ہوگا۔ہر 15 دن بعد امیر اور غریب کے پیٹرول کے فرق کا اعلان ہوگا۔ ریلیف کے لیے 3 آپشنز زیر غور ہیں۔ پاس ورڈ کے ذریعے یا کارڈ یا پھر بی آئی ایس پی کے ذریعے ادائیگی زیر بحث ہے۔ پیٹرول بلیک سے بچنے کے لیے موٹر سائیکل کی یومیہ حد 2 لیٹر مقرر کریں گے۔
مصدق ملک کا کہنا تھا کہ گاڑیوں میں سستا پیٹرول ایک دن میں 5 لیٹر تک ڈلوایا جا سکتا ہے۔ پیٹرول ریلیف پر زیرو سبسڈی ہے۔ ڈیزل پر سبسڈی نہ دینے کی تجویز ہے، تاہم حتمی فیصلہ بعد میں کریں گے۔ پبلک ٹرانسپورٹ اور سامان والی گاڑیوں کے حوالے سے سوچ رہے ہیں۔ تیل کمپنیوں کو پیٹرول پیکیج کے حوالے سے اعتماد میں لیا گیا ہے۔ پیٹرول پمپوں پر موبائل فون پر اسکینر انسٹال کریں گے۔
اسلام آباد میں غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کا خیال ہے کہ ہم پیٹرول پر سبسڈی دے رہے ہیں۔ ہمارا پروگرام سبسڈی کا نہیں ہے ، ہم نیا ٹیکس نہیں لگا رہے، امیر کا پیٹرول نرخ بڑھا کر غریب میں تقسیم ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں 2کروڑ 60 لاکھ موٹر سائیکلز ہیں جب کہ 2 کروڑ 14 لاکھ چھوٹی گاڑیاں ہیں۔ موٹر سائیکل ماہانہ 21لیٹر پیٹرول استعمال کرتی ہے۔ گاڑیاں پیٹرول ملا کر ماہانہ 460ملین لیٹر پیٹرول کا استعمال بنتا ہے۔ موٹر سائیکل کو سو 100 روپے کا ریلیف ملے گا جب کہ چھوٹی گاڑیوں کو 30لیٹر تک ماہانہ ریلیف کی تجویز ہے۔
وزیر مملکت نے کہا کہ امیر اور غریب کے لیے پیٹرول کی قیمت میں 100 روپے فی لیٹر فرق ہوگا۔ہر 15 دن بعد امیر اور غریب کے پیٹرول کے فرق کا اعلان ہوگا۔ ریلیف کے لیے 3 آپشنز زیر غور ہیں۔ پاس ورڈ کے ذریعے یا کارڈ یا پھر بی آئی ایس پی کے ذریعے ادائیگی زیر بحث ہے۔ پیٹرول بلیک سے بچنے کے لیے موٹر سائیکل کی یومیہ حد 2 لیٹر مقرر کریں گے۔
مصدق ملک کا کہنا تھا کہ گاڑیوں میں سستا پیٹرول ایک دن میں 5 لیٹر تک ڈلوایا جا سکتا ہے۔ پیٹرول ریلیف پر زیرو سبسڈی ہے۔ ڈیزل پر سبسڈی نہ دینے کی تجویز ہے، تاہم حتمی فیصلہ بعد میں کریں گے۔ پبلک ٹرانسپورٹ اور سامان والی گاڑیوں کے حوالے سے سوچ رہے ہیں۔ تیل کمپنیوں کو پیٹرول پیکیج کے حوالے سے اعتماد میں لیا گیا ہے۔ پیٹرول پمپوں پر موبائل فون پر اسکینر انسٹال کریں گے۔