آئین کی معطلی یا کسی غیر آئینی اقدام کی حمایت نہیں کریں گے اسپیکرز کانفرنس

وزیراہم ایشوپرپہلے ایوان میں پالیسی بیان دے گا،جمہوریت،انسانی حقوق اورپارلیمانی روایات کونصاب میں شامل کرنے کی سفارش

قومی اسمبلی کے اخراجات کم کردیے،آغازاسپیکرچیمبرسے کیا،پہلی مرتبہ آڈٹ ہوگا ، ایازصادق،صابربلوچ کاشرکا کوعشائیہ فوٹو: اے پی پی/فائل

قومی اسپیکرز کانفرنس کے شرکا نے مطالبہ کیاہے کہ جمہوری اقدارکے فروغ کے لیے ضروری ہے کہ جمہوریت،انسانی حقوق اورپارلیمانی روایات کے موضوعات کوقومی نصاب کالازمی جزوبنایا جائے۔


جنوبی ایشیا میں پائیدارامن کے قیام کیلیے مسئلہ کشمیر کا پرامن حل وقت کی اہم ضرورت ہے،اسپیکرزنے اس عزم کا اعلان کیاکہ آئین کی معطلی اورکسی غیرآئینی اقدام کاحصہ بنیں گے اورنہ ہی اس کی حمایت کرینگے،کانفرنس میں فیصلہ کیا گیا کہ کوئی بھی وزیراہم ایشوپرپریس کانفرنس سے پہلے ایوان میں پالیسی بیان دے گا،اسپیکراسمبلی سردارایاز صادق نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کی کارروائی پیپرلس بنائی جارہی ہے اورآئی سی ٹی کاشعبہ قائم کیاجارہاہے ۔منگل کوپارلیمنٹ ہائوس میں17ویں اسپیکرزکانفرنس کے اختتام کے بعداعلان اسلام آبادجاری کرنے کے موقع پرصحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے اسپیکرسردارایازصادق نے کہاکہ پاکستان جمہوریت کی جانب گامزن ہے،جمہوریت کے فروغ کیلیے پارلیمنٹ نے جمہوری روایات کی پاسداری کرتے ہوئے باہمی احترام اوربرداشت کے کلچرکوفروغ دیا ہے۔

انھوں نے کہاکہ ہم عزم کرتے ہیں پارلیمانی فرائض کی بجا آوری کے لیے صوبائی اسمبلیاں باہمی افہام وتفہیم کے ساتھ قانون سازی کاعمل جاری رکھیں گی ۔نمائندہ ایکسپریس کے مطابق ڈپٹی چیئرمین سینیٹ صابرعلی بلوچ نے گز شتہ روز اسپیکرز کانفرنس کے شرکا کے اعزازمیں عشائیہ دیا۔اس موقع پرڈپٹی چیئرمین صابرعلی بلوچ نے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 17ویںاسپیکرکانفرنس کے انعقاد کی بدولت ایک دوسرے کے ساتھ تبادلہ خیال کاموقع ملاہے اوراہم امورپرتفصیلی بحث کی گئی ہے ۔اسپیکرسردارایازصادق نے بھی خطاب کیا اور کہا کہ کانفرنس کے اچھے نتائج برآمد ہونگے۔
Load Next Story