رمضان کی آمد کیساتھ کراچی میں پھلوں کی قیمت آسمان پر پہنچ گئیں
شہری انتظامیہ حسب معمول رمضان میں ناجائز منافع خوری روکنے میں ناکام ہے
رمضان کی آمد کے ساتھ ہی پھلوں کی قیمت آسمان سے باتیں کرنے لگی، کمشنر کراچی نے پھلوں کی سرکاری قیمت کا نرخ نامہ جاری کر دیا جس میں پھلوں کے نرخ عام دنوں سے بھی کم مقرر کی گئی۔
پھلوں کا سرکاری نرخ نامہ تین کا پہاڑہ بن گیا، سرکاری قیمت میں تین کے عدد کی گردان ہے جسے موجودہ مالیاتی اور ادائیگی کے نظام کے تحت بھی عمل درآمد ممکن نہیں۔ شہر بھر میں پھل کے ٹھیلوں پر سرکاری نرخ نامہ آویزاں نہیں اور پھل فروش من مانی قیمت پر فروخت کر رہے ہیں۔
سرکاری نرخ نامے میں درجہ اول کیلے کی قیمت 173روپے درجن مقرر کی گئی تاہم سیزن نہ ہونے کی وجہ سے درجہ اول کیلے 250روپے اور اس سے زائد پر فروخت کیے جا رہے ہیں جبکہ درجہ دوم کیلے سرکاری قیمت 153روپے کے مقابلے میں 200روپے درجن تک فروخت ہو رہے ہیں۔
پپیتہ درجہ اول کی سرکاری قیمت 133روپے مقرر ہے تاہم درجہ اول پپیتہ 250روپے جبکہ درجہ دوم 118 روپے کی سرکاری قیمت کے مقابلے میں 180 سے 200روپے تک فروخت ہو رہا ہے۔
کمشنر کراچی نے امرود کی قیمت 108 روپے مقرر کر دی جبکہ مارکیٹ میں امرود کم سے 150 اور درجہ اول امرود 200روپے کلو فروخت کیا جا رہا ہے۔ چیکو کی سرکاری قیمت 133روپے کلو مقرر کی گئی تاہم چیکو 200روپے کلو درجہ دوم 150روپے تک فروخت ہو رہا ہے۔
سرکاری نرخ نامے میں مقامی گولڈن سیب کی قیمت 192 اور درجہ دوم کی قیمت 172 روپے مقرر کی گئی جبکہ بازار میں گولڈن سیب درجہ اول 250روپے اور درجہ دوم 200روپے تک فروخت ہو رہا ہے۔
کمشنر کراچی نے خربوزہ درجہ اول کی قیمت 93روپے اور درجہ دوم کی قیمت 73روپے مقرر کر دی جبکہ شہر میں خربوزہ درجہ اول 200روپے اور درجہ دوم 120 روپے سے 140روپے کلو فروخت ہو رہا ہے۔ سرکاری نرخ نامے میں تربوز کی قیمت 153روپے کلو مقرر ہے تاہم شہر میں تربوز 180سے 200روپے کلو فروخت کیا جا رہا ہے۔
ایرانی کھجور کی سرکاری قیمت درجہ اول 403 اور درجہ دوم 383روپے مقرر کی گئی تاہم ایرانی کھجور خوردہ سطح پر 550 سے 600 روپے کلو فروخت ہو رہی ہے۔
پرائس لسٹ میں کینو اور موسمی کی قیمت بھی مقرر کی گئی تاہم یہ قیمت کینو موسمی کے سیزن کے مقابلے میں بھی کم رکھی گئی ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ لسٹ بازار کے رجحان، طلب و رسد کے توازن کو مدنظر رکھنے کے بجائے ٹھنڈے کمرے میں بیٹھ کر تیار کی گئی۔
دوسری جانب، شہری انتظامیہ حسب معمول رمضان میں ناجائز منافع خوری روکنے میں ناکام ہے، کمشنر کراچی نے گوشت اور مرغی کا نرخ نامہ بھی جاری کیا تاہم انتظامیہ اس نرخ نامے پر عمل نہ کروا سکی۔
کمشنر کراچی نے گائے کے گوشت کی قیمت 600روپے کلو ہڈی والا اور بغیر ہڈی 700روپے مقرر کی ہے تاہم شہر بھر میں گائے کا گوشت 650سے 700روپے اور بغیر ہڈی کا گوشت 850روپے کلو فروخت ہو رہا ہے
اسی طرح، بچھیا کے گوشت کی سرکاری قیمت 750روپے ہڈی والا اور 900روپے بغیر ہڈی مقرر کیے گئے جبکہ شہر بھر میں بچھیا کا ہڈی والا گوشت 900 اور بغیر ہڈی کا گوشت 1000 روپے سے زائد پر فروخت کیا جا رہا ہے۔
کمشنر کراچی نے بکرے کے گوشت کی قیمت 1400روپے کلو مقرر کی تاہم گزشتہ ایک سال سے بکرے کا گوشت 1700 سے 1800 روپے کلو فروخت ہوتا رہا جو ان دنوں 2000روپے کلو تک پہنچ چکا ہے۔
مرغی کے گوشت کی سرکاری قیمت 570روپے کلو مقرر کی گئی تاہم شہر بھر میں مرغی کا گوشت کم سے کم 650روپے کلو فروخت ہو رہا ہے۔
پھلوں کا سرکاری نرخ نامہ تین کا پہاڑہ بن گیا، سرکاری قیمت میں تین کے عدد کی گردان ہے جسے موجودہ مالیاتی اور ادائیگی کے نظام کے تحت بھی عمل درآمد ممکن نہیں۔ شہر بھر میں پھل کے ٹھیلوں پر سرکاری نرخ نامہ آویزاں نہیں اور پھل فروش من مانی قیمت پر فروخت کر رہے ہیں۔
سرکاری نرخ نامے میں درجہ اول کیلے کی قیمت 173روپے درجن مقرر کی گئی تاہم سیزن نہ ہونے کی وجہ سے درجہ اول کیلے 250روپے اور اس سے زائد پر فروخت کیے جا رہے ہیں جبکہ درجہ دوم کیلے سرکاری قیمت 153روپے کے مقابلے میں 200روپے درجن تک فروخت ہو رہے ہیں۔
پپیتہ درجہ اول کی سرکاری قیمت 133روپے مقرر ہے تاہم درجہ اول پپیتہ 250روپے جبکہ درجہ دوم 118 روپے کی سرکاری قیمت کے مقابلے میں 180 سے 200روپے تک فروخت ہو رہا ہے۔
کمشنر کراچی نے امرود کی قیمت 108 روپے مقرر کر دی جبکہ مارکیٹ میں امرود کم سے 150 اور درجہ اول امرود 200روپے کلو فروخت کیا جا رہا ہے۔ چیکو کی سرکاری قیمت 133روپے کلو مقرر کی گئی تاہم چیکو 200روپے کلو درجہ دوم 150روپے تک فروخت ہو رہا ہے۔
سرکاری نرخ نامے میں مقامی گولڈن سیب کی قیمت 192 اور درجہ دوم کی قیمت 172 روپے مقرر کی گئی جبکہ بازار میں گولڈن سیب درجہ اول 250روپے اور درجہ دوم 200روپے تک فروخت ہو رہا ہے۔
کمشنر کراچی نے خربوزہ درجہ اول کی قیمت 93روپے اور درجہ دوم کی قیمت 73روپے مقرر کر دی جبکہ شہر میں خربوزہ درجہ اول 200روپے اور درجہ دوم 120 روپے سے 140روپے کلو فروخت ہو رہا ہے۔ سرکاری نرخ نامے میں تربوز کی قیمت 153روپے کلو مقرر ہے تاہم شہر میں تربوز 180سے 200روپے کلو فروخت کیا جا رہا ہے۔
ایرانی کھجور کی سرکاری قیمت درجہ اول 403 اور درجہ دوم 383روپے مقرر کی گئی تاہم ایرانی کھجور خوردہ سطح پر 550 سے 600 روپے کلو فروخت ہو رہی ہے۔
پرائس لسٹ میں کینو اور موسمی کی قیمت بھی مقرر کی گئی تاہم یہ قیمت کینو موسمی کے سیزن کے مقابلے میں بھی کم رکھی گئی ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ لسٹ بازار کے رجحان، طلب و رسد کے توازن کو مدنظر رکھنے کے بجائے ٹھنڈے کمرے میں بیٹھ کر تیار کی گئی۔
دوسری جانب، شہری انتظامیہ حسب معمول رمضان میں ناجائز منافع خوری روکنے میں ناکام ہے، کمشنر کراچی نے گوشت اور مرغی کا نرخ نامہ بھی جاری کیا تاہم انتظامیہ اس نرخ نامے پر عمل نہ کروا سکی۔
کمشنر کراچی نے گائے کے گوشت کی قیمت 600روپے کلو ہڈی والا اور بغیر ہڈی 700روپے مقرر کی ہے تاہم شہر بھر میں گائے کا گوشت 650سے 700روپے اور بغیر ہڈی کا گوشت 850روپے کلو فروخت ہو رہا ہے
اسی طرح، بچھیا کے گوشت کی سرکاری قیمت 750روپے ہڈی والا اور 900روپے بغیر ہڈی مقرر کیے گئے جبکہ شہر بھر میں بچھیا کا ہڈی والا گوشت 900 اور بغیر ہڈی کا گوشت 1000 روپے سے زائد پر فروخت کیا جا رہا ہے۔
کمشنر کراچی نے بکرے کے گوشت کی قیمت 1400روپے کلو مقرر کی تاہم گزشتہ ایک سال سے بکرے کا گوشت 1700 سے 1800 روپے کلو فروخت ہوتا رہا جو ان دنوں 2000روپے کلو تک پہنچ چکا ہے۔
مرغی کے گوشت کی سرکاری قیمت 570روپے کلو مقرر کی گئی تاہم شہر بھر میں مرغی کا گوشت کم سے کم 650روپے کلو فروخت ہو رہا ہے۔