ساہیوال زیادتی کیس وزیراعلیٰ کے الٹی میٹم پر 24 گھنٹے میں تمام ملزمان گرفتار
5 ملزمان کو کل حراست میں لے لیا تھا تاہم مرکزی ملزم آج ننکانہ صاحب سے گرفتار کیا گیا ہے، ڈی پی او ساہیوال
گزشتہ روز وزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب سے زیادتی کیس سے متعلق پولیس اہلکاروں کو دیا گیا الٹی میٹم کام کر گیا اور جو ملزم ڈیڑھ ماہ سے گرفتار نہیں ہورہے تھے انہیں قانون کے رکھوالوں نے 24 گھنٹے میں ہی پکڑ لیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق گزشتہ روز وزیراعلیٰ پنجاب کے الٹی میٹم پر ڈی پی او ساہیوال سید خرم علی شاہ کی سربراہی میں پولیس نے 5 ملزمان طالب، پرویز، کامران، عمران اور افضال کو گزشتہ روز ہی پکڑ لیا تھا جبکہ کیس کا مرکزی ملزم صفدر گرفتار نہیں کیا جاسکا تھا تاہم اب اسے بھی ننکانہ صاحب سے حراست میں لے لیا گیا ہے۔ ڈی پی او ساہیوال کا کہنا ہے کہ پولیس نے انسداد دہشتگردی کی عدالت سے 5 ملزمان کا 10روزہ ریمانڈ حاصل کر لیا ہے جبکہ آخری ملزم کا ریمانڈ آج حاصل کرلیا جائے گا۔
واضح رہے کہ ڈیڑھ ماہ قبل 6 ملزمان نے لڑکی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا تاہم پولیس کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی جارہی تھی، میڈیا میں خبر نشر ہونے پر وزیر اعلیٰ پناجب خود وہاں پہنچے اور انہوں نے پولیس کو ملزمان کی گرفتاری کے لئے 48 گھنٹوں کی مہلت دی تھی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق گزشتہ روز وزیراعلیٰ پنجاب کے الٹی میٹم پر ڈی پی او ساہیوال سید خرم علی شاہ کی سربراہی میں پولیس نے 5 ملزمان طالب، پرویز، کامران، عمران اور افضال کو گزشتہ روز ہی پکڑ لیا تھا جبکہ کیس کا مرکزی ملزم صفدر گرفتار نہیں کیا جاسکا تھا تاہم اب اسے بھی ننکانہ صاحب سے حراست میں لے لیا گیا ہے۔ ڈی پی او ساہیوال کا کہنا ہے کہ پولیس نے انسداد دہشتگردی کی عدالت سے 5 ملزمان کا 10روزہ ریمانڈ حاصل کر لیا ہے جبکہ آخری ملزم کا ریمانڈ آج حاصل کرلیا جائے گا۔
واضح رہے کہ ڈیڑھ ماہ قبل 6 ملزمان نے لڑکی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا تاہم پولیس کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی جارہی تھی، میڈیا میں خبر نشر ہونے پر وزیر اعلیٰ پناجب خود وہاں پہنچے اور انہوں نے پولیس کو ملزمان کی گرفتاری کے لئے 48 گھنٹوں کی مہلت دی تھی۔