’’بھارتی ٹیم کی کشتی 2019 کی طرح مشکلات میں پھنس گئی ہے‘‘ مگر کیسے

ورلڈکپ کے آغاز سے قبل ہوم گراؤنڈ پر بھارت کو آسٹریلیا سے شکست کا زخم برداشت کرنا پڑا تھا

ورلڈکپ کے آغاز سے قبل ہوم گراؤنڈ پر بھارت کو آسٹریلیا سے شکست کا زخم برداشت کرنا پڑا تھا (فوٹو: فائل)

بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ بولر ظہیر خان کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا کے خلاف جارح مزاج بلےباز سوریا کمار یادیو کی مسلسل ناکامیوں نے ٹیم انڈیا کو اُسی کشتی میں ڈال دیا ہے جس میں وہ 2019 کے ورلڈکپ میں پھنسی ہوئی تھی۔

انہوں نے بھارتی ٹیم کو وراننگ دیتے ہوئے کہا کہ ہوم گراؤنڈ پر ورلڈکپ 2023 شیڈول ہے لیکن ہندوستانی ٹیم آج پھر چوتھی پوزیشن پر کھیلنا والا کھلاڑی تلاش کرنے میں لگ گئی ہے، پے در پے ناکامیوں نے ایک بار پھر ٹیم انڈیا کو اسی کشتی میں ڈال دیا ہے جیسا کہ 2019 کے ون ڈے ورلڈ کپ میں ہوا تھا۔ون

ڈے ورلڈکپ کے آغاز سے قبل ہمیں ہوم گراؤنڈ پر آسٹریلیا سے شکست کا زخم برداشت کرنا پڑا ہے۔


مزید پڑھیں: سوریا کمار نے کون سا ''منفی ریکارڈ'' اپنے نام کیا؟

سابق کرکٹر نے کہا کہ سال 2019 کے ورلڈکپ کے دوران بھی بھارتی ٹیم کو 4 نمبر پر کھیلنے والے بلےباز کی تلاش تھی اور اس ٹورنامنٹ میں انڈیا کی ٹیم سیمی فائنل کے بعد ٹیم آگے نہ بڑھ سکی تھی۔

مزید پڑھیں: آسٹریلیا نے تیسرے ون ڈے میں بھارت کو شکست دے کر سیریز جیت لی

انہوں نے کہا کہ سوریا کمار یادیو سے ون ڈے کے ریگولر نمبر 4 بلے باز کا کردار ادا کرنے کی امید کی جارہی تھی تاہم آسٹریلیا کے خلاف حال ہی میں ختم ہونے والی ون ڈے سیریز میں لگاتار 3 گولڈن ڈکس درج کرائے، جس سے بیٹنگ پوزیشن کے مستقبل پر غیر یقینی کے بادل چھا گئے ہیں۔
Load Next Story