پاکپتن میں سفاک ملزم نے اپنے گھر کے سات افراد کو قتل کردیا
ملزم نے جائیداد کے تنازع پر گھر والوں کو مار ڈالا، مرنے والوں میں ملزم کے دو بھائی، بھابھی اور بچے بھی شامل
پاکپتن بڑی راکھ میں جائیداد کے تنازع پر ایک ہی خاندان کے 2 بچوں اور 3 عورتوں سمیت 7 افراد کو قتل کردیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکپتن تھانہ صدر کے علاقے میں جائیداد کے تنازع پر گھریلو جھگڑا ہوا جس میں ایک ہی وقت میں سات جانیں ضائع ہوگئیں۔
ابتدائی اطلاعات نے مطابق حقیقی بھائی سرور نے جائیداد کے تنازع پر 7 افراد کو قتل کیا، مقتولین میں ملزم کے دو بھائی، بھابھی اور بچے بھی شامل ہیں۔
اطلاع ملتے ہی پاکپتن ڈی پی او حسن اقبال موقع پر پہنچ گئے جب کہ ڈی ایس پی صدر سرکل اطلاع ملنے کے باوجود موقع پر لیٹ پہنچے۔ڈی پی او نے ملزم کی گرفتاری کے لیے ٹیم تشکیل دے دی۔ جب کہ قتل ہونے والے افراد کو ریسکیو 1122 نے ہسپتال منتقل کردیا۔
اسی ضمن میں آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے آر پی او ساہیوالی سے واقعے کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے ڈی پی او پاکپتن کو قاتل کی جلد از جلد گرفتاری کے لیے اسپیشل ٹیم تشکیل دینے کا حکم دیا۔
آئی جی پنجاب نے کہا کہ سفاک ملزم اور اس کے ساتھیوں کو فوری گرفتار کرکے قانون کے کٹہرے میں پیش کیا جائے، ملزمان کو قرار واقعی سزا دلوائی جائے گی، مقتولین کے لواحقین کو انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکپتن تھانہ صدر کے علاقے میں جائیداد کے تنازع پر گھریلو جھگڑا ہوا جس میں ایک ہی وقت میں سات جانیں ضائع ہوگئیں۔
ابتدائی اطلاعات نے مطابق حقیقی بھائی سرور نے جائیداد کے تنازع پر 7 افراد کو قتل کیا، مقتولین میں ملزم کے دو بھائی، بھابھی اور بچے بھی شامل ہیں۔
اطلاع ملتے ہی پاکپتن ڈی پی او حسن اقبال موقع پر پہنچ گئے جب کہ ڈی ایس پی صدر سرکل اطلاع ملنے کے باوجود موقع پر لیٹ پہنچے۔ڈی پی او نے ملزم کی گرفتاری کے لیے ٹیم تشکیل دے دی۔ جب کہ قتل ہونے والے افراد کو ریسکیو 1122 نے ہسپتال منتقل کردیا۔
اسی ضمن میں آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے آر پی او ساہیوالی سے واقعے کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے ڈی پی او پاکپتن کو قاتل کی جلد از جلد گرفتاری کے لیے اسپیشل ٹیم تشکیل دینے کا حکم دیا۔
آئی جی پنجاب نے کہا کہ سفاک ملزم اور اس کے ساتھیوں کو فوری گرفتار کرکے قانون کے کٹہرے میں پیش کیا جائے، ملزمان کو قرار واقعی سزا دلوائی جائے گی، مقتولین کے لواحقین کو انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔