روزہ روحانی ذہنی اور جسمانی طور پر انسانی اعضاء کو مسائل سے پاک رکھتا ہے
سحری کے دوران غذاؤں کا انتخاب بہت اہم ہوتا ہے کیونکہ وہ دن بھر کے لیے ایندھن کا کام کرتی ہیں
رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں طبی ماہرین روزے داروں کو سحر و افطار کے اوقات میں صحتمند متوازن غذا کی تجویز کررہے ہیں کیونکہ روزہ جسمانی صحت کیلئے بہترین عمل ہے۔
تفصیلات کے مطابق رمضان کے دوران عموما دو وقت کا کھانا کھایا جاتا ہے،جبکہ غذا کے اوقات میں تبدیلی کے سبب اکثر شہری مختلف شکایات کرتے نظر آتے ہیں۔
طبی ماہرین کے مطابق سحری کے دوران غذاؤں کا انتخاب بہت اہم ہوتا ہے کیونکہ وہ دن بھر کے لیے ایندھن کا کام کرتی ہیں۔
اکثر شہری رمضان میں پانی کی کمی،ڈی ہائیڈریشن یا سحرو افطار میں زیادہ چٹ پٹے لوازمات کا انتخاب کرتے ہیں، جس کی وجہ سے روزے کی حالت میں ان کو پیاس کا احساس کئی گناہ زیادہ ہوتا ہے۔
طبی ماہرین سحری کے اوقات میں دہی، کھیرا، ٹماٹر اور تربوز جیسی غذا لینے کی تجویز کرتے ہیں جن میں پانی کی مقدار زیادہ ہو اور پیٹ پر زیادہ بوجھ نہ پڑے،سحری میں کھجور،سیب اور کیلے سمیت مختلف پھلوں کا استعمال کرنا بھی مفید ہے۔
جناح اسپتال کراچی کے اسسٹینٹ پروفیسر ڈاکٹر عمر سلطان نے کہا کہ روزہ روحانی،ذہنی اور جسمانی طور پر انسانی اعضاء کو مسائل سے پاک کرنے کا کام کرتا ہے، اس سے انسانی جس میں موجود تمام انزائمز اور ہارمون کے لیول درست ہوجاتے ہیں۔
روزہ اللہ کی طرف سے ایک نعمت ہے جو کہ میٹابولزم کا نظام درست کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، اس کے سبب ذہنی صحت میں بھی بہتری آتی ہے اور سکون میسر ہوتا ہے۔ غذا کا متوازن رہنا معمول کے دنوں میں بھی بہت ضروری ہے مگر ماہ رمضان میں اس کا خصوصی خیال رکھنا چاہیئے، ایسی غذا کا انتخاب کریں جس میں کاربوہائیڈریٹ اور پروٹین ہو جبکہ کم فیٹ ہو۔
بغیر سحری کے روزہ رکھنا بلکل بھی درست نہیں ہے،جو افراد سحری نہیں کرتے وہ پورا دن سست محسوس کرتے ہیں، ہماری احادیث اور میڈیکل اسٹڈیز میں سحری کھانے کے فوائد موجود ہیں۔
ڈاکٹر عمر سلطان نے کہا کہ ذیابیطس کے مریض روزے میں اکثر رمضان میں انسولین کے مقدار اوقات سے تبدیل کر دیتے ہیں، متعدد مریض صبح میں انسولین زیادہ لگاتے ہیں لیکن روزے میں ان کو تجویز کرتے ہیں کہ سحری میں انسولین کم لگائیں اور افطاری میں زیادہ مقدار استعمال کریں۔
اس ہی طرح بلند فشار خون کے مریض نمکین اور چکنائی والی غذا سے پرہیز کریں اور اپنی ادویات باقائدگی سے لیں، جبکہ امراض قلب سے متاثرہ مریض بھی روزے رکھنے سے قبل اپنے ڈاکٹر سے طبی مشاورت کرلیں۔