پی آئی اے کی خاتون افسر پرایئرہوسٹس کو ’ہراساں‘ کرنے کی تحقیقاتی کا آغاز

میمونہ فیروزنامی افسرنے افق شاہ نامی میزبان کو نامناسب الفاظ، تحقیرآمیز رویے کا نشانہ بنایا، ذرائع

—فائل فوٹو

خاتون افسر کی جانب سے ایئرہوسٹس کو دوران پرواز مبینہ طور پر ہراساں کیے جانے کے بعد حکام نے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی۔

تفصیلات کے مطابق پی آئی اے خاتون مینجرگرومنگ میمونہ فیروز نے دوران پروازخاتون فضائی میزبان کومبینہ طور پر ہراساں کیا جس کے خلاف متاثرہ ایئر ہوسٹس نے خاتون افسر پر 4 سنگین الزامات پر مبنی ای میل متعلقہ شعبے کو ارسال کردی۔

ذرائع کے مطابق خاتون افسر کے ایئرہوسٹس کو مبینہ ہراساں کرنے کا واقعہ کراچی سے ٹورنٹو کی پرواز پرپیش آیا۔ واقعے کی تحقیقات کے لیے ڈی جی ایم سیکیورٹی کی سربراہی میں 3 رکنی کمیٹی قائم کردی گئی ہے۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ کمیٹی کے دیگر ارکان میں خاتون اسسٹنٹ مینجر،انچارج ایس ای سی جناح انٹرنیشنل شامل ہیں جبکہ کمیٹی نے مبینہ ہراساں کرنے میں ملوث میمونہ فیروز کو 27 مارچ کو طلب کر لیا۔


متاثرہ خاتون کی جانب سے کی گئی ای میل میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ میمونہ فیروزنامی افسرنے افق شاہ نامی ایئر ہوسٹس کو نامناسب الفاظ، تحقیرآمیز رویے کا نشانہ بنایا اور فضائی میزبان کی اے سی آرخراب کرنے اور بطور سزا ٹریننگ سینٹربھجوانے کے الفاظ بھی ادا کیے۔

ای میل کے مطابق مسافروں اورساتھِی میزبانوں کے سامنے ائیر ہوسٹس کے یونیفارم اور دیگرمعاملات کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا جبکہ خاتون افسرنے دوران پروازموجود سگی ائرہوسٹس بہن کوگرومنگ کی مبینہ خلاف ورزیوں پرکچھ نہیں کہا۔

علاوہ ازیں ذرائع نے بتایا کہ خاتون افسر کے خلاف ایک اور فضائی میزبان نے بھی اسی طرح کی شکایات پیش کی ہے جس کے بعد کمیٹی نے دوسری متاثرہ فضائی میزبان کے ساتھ مبینہ ہراسگی میں ملوث خاتون افسرکی بہن فضائی میزبان کو بھی طلب کرلیا۔

ملوث خاتون افسرکو سول ایوی ایشن اتھارٹی نے بھِی 5 سال تک کسی اہم پوسٹ پر تعینات نہ کرنے کا کہہ رکھا ہے۔ اس ضمن میں ترجمان پی آئی اے نے کہا کہ معاملے کی تحقیقات کے لئے کمیٹی قائم ہوچکی ہے جو 29 مارچ کو رپورٹ پیش کرے گی۔
Load Next Story