کراچی ملیر میں دکاندار کی فائرنگ سے ڈاکو ہلاک

ہلاک ڈاکو کا تعلق دادو سے تھا اور وہ اس سے قبل بھی سکھن پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہوکر جیل جاچکا ہے


Munawar Khan March 27, 2023
فوٹو اسکرین گریپ

شہر قائد میں اسٹریٹ کرائمز اور دکانوں میں گھس کر لوٹ مار کی وارداتوں بڑھتی ہوئی وارداتوں سے عاجز شہریوں نے ڈاکوؤں سے خود ہی نمٹنا شروع کر دیا۔

نیشنل ہائی وے انور بلوچ ہوٹل کے قریب بیٹری کی دکان میں ڈکیتی کی واردات کے دوران دکاندار کی فائرنگ سے ایک ڈاکو ہلاک ہوگیا جبکہ دیگر ساتھی موقع سے فرار ہوگئے، واردات کی فوٹیج بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

تفصیلات کے مطابق ملیر سٹی کے علاقے نیشنل ہائی وے انور بلوچ ہوٹل کے قریب بیٹری میں کی دکان میں 2 موٹر سائیکلوں پر سوار ڈاکوؤں نے دھاوا بول دیا جس میں ہلمٹ پہنے ہوئے 2 ڈاکوؤں نے دکان میں گھس کر وہاں پر موجود افراد کو یرغمال بنالیا اس دوران ایک ڈاکو نے کیش کاؤنٹر سے نقدی جمع کر کے تھیلے میں جمع کی۔

ڈکیت جیسے ہی لوٹ مار کر کے دکان سے باہر نکلے تو دکاندار نے ڈاکو پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں پشت پر گولی لگی اور وہ لڑکھڑاتا ہوا دکان سے باہر آیا جس پر دکاندار نے ایک اور فائر کیا، ملزم کے ساتھ آنے والا دوسرا ساتھی باہر کھڑی موٹرسائیکل پر اپنے ساتھی کو چھوڑ کر فرار ہوا تاہم زخمی ڈکیت کچھ فاصلے پر گر کر ہلاک ہوگیا۔

واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ پہنچی اور ڈکیت کی لاش کو ضابطے کی کارروائی کیلیے جناح اسپتال منتقل کیا۔ ایس ایچ او ملیر سٹی سید عدنان بخاری نے بتایا کہ 2 موٹر سائیکلوں پر سوار 5 ڈاکو واردات کے لیے آئے تھے، مارے جانے والے ڈاکو کی شناخت 45 سالہ نواز کے نام سے کی گئی۔

انہوں نے بتایا کہ ڈکیتی کے دوران دکان کے مالک نسیم نے اپنے لائسنس یافتہ پستول سے ڈاکوؤں پر فائرنگ کی تھی اور ہلاک ہونے والے ڈاکو کے قبضے سے لوٹی گئی رقم برآمد ہوگئی، مارے جانے والے ڈاکو کے قبضے سے ملنے والے شناخت کارڈ پر اس کا پتہ دادو کا لکھا ہے۔ پولیس افسر کے مطابق دکاندار کی فائرنگ سے مارے جانے والا ڈکیت اس سے قبل سکھن پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہو کر جیل جا چکا ہے۔ پولیس نے اطراف میں لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج حاصل کر کے دیگر چار ڈکیتوں کی تلاش اور شناخت شروع کردی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |