کراچی اسٹاک مارکیٹ تیزی کی بڑی لہر انڈیکس پہلی بار 29458 پوائنٹس پر پہنچ گیا

پاکستان کی بہتر ریٹنگ، مثبت اقتصادی اشاریوں اور بھاری غیرملکی سرمایہ کاری کے باعث 362 پوائنٹس کا اضافہ

کراچی اسٹاک ایکس چینج میں ٹریڈنگ کے دوران بروکرز شیئر پرائسز بورڈ کا جائزہ لے رہے ہیں، کے ایس ای 100 انڈیکس بدھ کو 362.38 پوائنٹس کی نمایاں تیزی کے ساتھ 29458.15 پوائنٹس پر بند ہوا۔ فوٹو: اے ایف پی

موڈیز کی جانب سے پاکستانی معیشت کی بہتر ریٹنگ اور مثبت اقتصادی اشاریوں کے نتیجے میں بڑھتی ہوئی غیرملکی سرمایہ کاری کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں بدھ کو ایک بار پھر تیزی کی بڑی لہر رونما ہوئی جس کے باعث ملکی تاریخ میں پہلی بار انڈیکس 29458 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا جبکہ مارکیٹ کیپٹلائزیشن بھی 70 کھرب 82 ارب 90 کروڑ روپے کی بلند ترین سطح پر آگیا۔

تیزی کے سبب 53.80 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید73 ارب 55 کروڑ 58 لاکھ 53 ہزار 662 روپے کا اضافہ ہوگیا۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا ہے کہ غیرملکیوں کی بڑھتی ہوئی دلچسپی کے سبب رواں ماہ کے اختتام تک انڈیکس کے 30000 پوائنٹس کی تاریخ ساز حد تک پہنچنے کی توقع ہے کیونکہ غیرملکی سرمایہ کار کیپٹل مارکیٹ میں سرمایہ کاری کو منافع بخش تصور کررہے ہیں جنہیں دیکھتے ہوئے سرمایہ کاری کے مقامی شعبے بھی مارکیٹ میں دلچسپی لے رہے ہیں۔


ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں اور بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے مجموعی طور پر77 لاکھ94 ہزار495 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا لیکن اس انخلا کے باوجود کاروبار کے تمام دورانیے میں مارکیٹ مثبت زون میں رہی کیونکہ غیرملکیوں کی جانب سے46 لاکھ53 ہزار 381 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے 3 لاکھ 18 ہزار 688 ڈالر، این بی ایف سیز کی جانب سے 2 لاکھ 48 ہزار 182 ڈالر، انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے6 لاکھ 12 ہزار 523 ڈالر اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے19 لاکھ 61 ہزار 721 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جس سے مارکیٹ کی سرگرمیاں بلندیوں کی جانب گامزن رہی۔

کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 362.38 پوائنٹس کے اضافے سے29458.15 ہوگیا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 258.79 پوائنٹس کے اضافے سے 20569.62 اور کے ایم آئی 30 انڈیکس 255.91 پوائنٹس کے اضافے سے47050.95 ہوگیا، کاروباری حجم منگل کی نسبت 1.28 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 39 کروڑ16 لاکھ 32 ہزار 280 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 381 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں205 کے بھائو میں اضافہ، 145 کے داموں میں کمی اور31 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
Load Next Story