انسانی بال اور شیشے کی آنکھ والی پراسرار گڑیا
1930 میں تیارکردہ جارج نامی گڑیا میں مالک کے اصلی بال اوراس کےشیشے کی آنکھ لگائی گئی ہے
برطانیہ میں پراسراراشیا سے شہرت پانے والے عجائب گھر نے اپنے ذخیرے سے ایک پراسرار ترین گڑیا پیش کی ہے جس پر مالک کے بال لگے ہیں اور اسی کی شیشے والی آنکھیں نصب کی گئی ہیں۔
جارج نامی گڑیا 1930 میں بنائی گئی تھی جو ناٹنگھم کے آسیبی (ہانٹیڈ) عجائب گھر میں عرصے سے رکھی ہے۔ اس میں مردہ انسان کے بال لگے ہیں اور گڑیا دیکھنے میں بھی عجیب وغریب دکھائی دیتی ہے۔
ہانٹیڈ میوزیم کی شریک بانی میری ویسن نے اپنے شوہر کی مدد سے 2018 میں یہ میوزیئم بنایا تھا۔ اب بی بی سی کے ایک پروگرام میں جارج کو دکھایا گیا ہے۔ اس کی روشن نیلی آنکھیں، چہرے کے خدوخال اور بکھرے بال بہت عجیب لگتےہیں۔ اس زمانے میں لوگ یادگاری گڑیائیں بنایا کرتے تھے۔ اب اس پر مالک کے اصلی بال اور شیشے کی آنکھیں بھی لگی ہیں۔
میری کے مطابق ٹیکساس کے جس شخص نے یہ گڑیا بنائی ہے اس کے متعلق کم معلومات ہیں تاہم جس شخص کے پاس یہ گڑیا پہنچی اس کا پورا خاندان آسیبی واقعات کا شکار اور پریشان تھا۔ یہی وجہ ہے کہ اس نے گڑیا میوزیئم کے حوالے کردی۔
دوسری جانب جاپان کی ایکائیکو گڑیا بہت مشہور ہے جس کے متعلق کہا جاتا ہے کہ اس کے بال اب تک بڑھتے ہیں۔
جارج نامی گڑیا 1930 میں بنائی گئی تھی جو ناٹنگھم کے آسیبی (ہانٹیڈ) عجائب گھر میں عرصے سے رکھی ہے۔ اس میں مردہ انسان کے بال لگے ہیں اور گڑیا دیکھنے میں بھی عجیب وغریب دکھائی دیتی ہے۔
ہانٹیڈ میوزیم کی شریک بانی میری ویسن نے اپنے شوہر کی مدد سے 2018 میں یہ میوزیئم بنایا تھا۔ اب بی بی سی کے ایک پروگرام میں جارج کو دکھایا گیا ہے۔ اس کی روشن نیلی آنکھیں، چہرے کے خدوخال اور بکھرے بال بہت عجیب لگتےہیں۔ اس زمانے میں لوگ یادگاری گڑیائیں بنایا کرتے تھے۔ اب اس پر مالک کے اصلی بال اور شیشے کی آنکھیں بھی لگی ہیں۔
میری کے مطابق ٹیکساس کے جس شخص نے یہ گڑیا بنائی ہے اس کے متعلق کم معلومات ہیں تاہم جس شخص کے پاس یہ گڑیا پہنچی اس کا پورا خاندان آسیبی واقعات کا شکار اور پریشان تھا۔ یہی وجہ ہے کہ اس نے گڑیا میوزیئم کے حوالے کردی۔
دوسری جانب جاپان کی ایکائیکو گڑیا بہت مشہور ہے جس کے متعلق کہا جاتا ہے کہ اس کے بال اب تک بڑھتے ہیں۔