عمران خان عارف علوی پر آئین شکنی کا کیس کریں بلاول کا وزیراعظم سے مطالبہ

وزیراعظم شہباز شریف آپ نے کیا کیا، ہم ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے ہیں، بلاول

وزیراعظم شہباز شریف آپ نے کیا کیا، ہم ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے ہیں، بلاول

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعظم شہباز شریف سے عمران خان، قاسم سوری اور صدر عارف علوی پر آئین شکنی کا مقدمہ چلانے کا مطالبہ کردیا۔

بلاول بھٹو زرداری نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ہم نے جمہوری آئینی بحران دیکھا اور ڈکٹیٹر کا مقابلہ کیا، پاکستان تاریخی مہنگائی اور معاشی بحران کا مقابلہ کر رہا ہے۔ روس یوکرین کی جنگ اور کورونا کے دوران عالمی معیشت پر بڑھتا دباؤ ہمارے ہاتھ میں نہیں۔

انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں نے سالوں پاکستانی قوم کے خون سے ہولی کھیلی اور نالائق وزیراعظم نے دہشت گردوں کو معافی دی، قبائلی عوام نے دہشت گردوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر مقابلہ کیا لیکن بدقسمتی سے سابق حکمران نے دہشت گردوں کو واپس لا کر بسایا۔ قبائلی عوام کی دہشتگردوں کے ساتھ مقابلے کی دنیا میں مثال نہیں ملتی۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم جمہوریت اور آئین کی بالادستی کھیلتے رہے، ہمارے ہر آئین اقدام کے جواب میں غیر جمہوری کام کیا جاتا رہا، ہمارے جمہوری عدم اعتماد کے جواب میں آئین توڑا گیا، ہم شریفوں کی سیاست کرتے رہے لیکن ایسا نہیں ہوسکتا آئین توڑا جائے اور ہم خاموش رہیں، عوام کو بتانا ہوگا بحران کا شکار کیوں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سابق آرمی چیف نے کہا ماضی میں سیاست میں مداخلت کرتے تھے، کسی آمر کی اولاد کا سیاسی مستقبل نہیں ہوسکتا اور کیا وجہ ہے کہ جتنے بھی آمر رہے سب کی اولادیں آج تحریک انصاف میں ہیں۔


وزیر خارجہ نے کہا کہ 1996 میں جنرل حمید گل نے انگلی پکڑی جبکہ جنرل پاشا، ظہیر الاسلام اور جنرل فیض حمید کا کردار سب کے سامنے ہے۔ سپریم کورٹ میں آمریت افتخار چوہدری نے شروع کی اور افتخار چوہدری بھی اسی ہائیبرڈ وار کا حصہ تھا، انکا مقصد میثاق جمہوری کا خاتمہ تھا۔ جنرل فیض حمید اور پاشا باقی چلے گئے لیکن عمران خان باقی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں افتخار چوہدری جیسا چیف جسٹس پاکستان گزرا ہے، سوچنا ہوگا ملک میں پیدا ہونے والے بحران کا ذمہ دار کون ہے۔ جنرل شجاع پاشا، ظہیر الاسلام اور فیض حمید سب یاد ہیں۔ ہمارے اداروں میں آئن اسٹائن بیٹھ کر پلانز اور اسٹریٹجک اثاثے بناتے ہیں۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم آئین کی بالادستی اور آزاد میڈیا کی باتیں کرتے رہے ہیں لیکن ہمارے جمہوری قدم کے جواب میں غیر جمہوری اقدام کیے گئے۔ غیر جمہوری وزیراعظم کو نکال کر کوئی غیر جمہوری کام نہیں کیا اور جمہوریت کی خاطر خاموش ہونا مناسب نہیں، قوم کو بتانا ہوگا ایسے حالات کیوں بنے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری تحریک عدم اعتماد کے جواب میں اس وقت کے وزیراعظم، اسپیکر قومی اسمبلی، موجودہ صدر مملکت نے آئین توڑا، اس کے جواب میں وزیراعظم شہباز شریف آپ نے کیا کیا، ہم ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے ہیں، وزیراعظم صاحب آئین و قانون توڑا گیا ہے تو کیس فائل کرو۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ دو وزائے اعظم کے خلاف ایک ادارہ سازش میں ملوث رہا لیکن اب فیصلہ کیا ہے اس قانون سازی سے جواب دیں گے، ہمیں انیسویس ترمیم کے لانے کے چکر میں بلیک میل کیا گیا۔
Load Next Story