ان فٹ کرکٹرز کی سلیکشن پر سوال اٹھنے لگے
پاکستان کیلیے کھیلنے کا معیار نہیں دیکھا گیا،میں ہوتا تو ساتھ نہ کھیلتا،عاقب جاوید
ان فٹ کرکٹرز کی سلیکشن پر سوال اٹھنے لگے۔
پاکستان کو افغانستان سے ٹی 20 سیریز میں شکست کا سامنا کرنا پڑا، اس کی بڑی وجہ نئے کھلاڑیوں کا انتخاب تھا مگر اب فٹنس پر بھی سوال اٹھنا شروع ہوگئے ہیں۔
سابق پیسر عاقب جاوید نے انٹرنیشنل کرکٹ میں ملک کی نمائندگی کرنے والے پلیئرز کے فٹنس معیار پر تشویش کا اظہار کیا ہے،انھوں نے کہا کہ میں نہیں جانتا افغانستان کے خلاف سیریز میں کس قسم کا تجربہ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: یواے ای میں ٹی20 سیریز بیٹنگ کا فلاپ شو ثابت
ان کا کہنا تھا کہ ایک بات تو مجھ پر واضح ہوچکی کہ سلیکشن میں پاکستان کی نمائندگی کیلیے درکار معیار اور فٹنس لیول کا بالکل بھی خیال نہیں رکھا گیا،میں اگر اسکواڈ میں شامل ہوتا تو اس ٹیم کے ساتھ کھیلنے سے ہی انکار کردیتا، پہلے آپ کو انٹرنیشنل معیار کی فٹنس حاصل کرنا چاہیے، اس کے بعد ٹیم کی نمائندگی کریں، امید ہے کہ سلیکٹرز نے اپنے اس تجربے سے ضرور سبق سیکھا ہوگا۔
واضح رہے کہ پی ایس ایل میں جارحانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرنے والے وکٹ کیپر بیٹر اعظم خان کو بھی اس سیریز کیلیے منتخب کیا گیا مگر بدقسمتی سے وہ توقعات کا بوجھ نہیں اٹھا سکے،میچز کے دوران ان کی فٹنس پر تنقید ہوئی،بیٹنگ کے ساتھ وہ وکٹ کیپنگ میں بھی یکسر ناکام ثابت ہوئے۔
پاکستان کو افغانستان سے ٹی 20 سیریز میں شکست کا سامنا کرنا پڑا، اس کی بڑی وجہ نئے کھلاڑیوں کا انتخاب تھا مگر اب فٹنس پر بھی سوال اٹھنا شروع ہوگئے ہیں۔
سابق پیسر عاقب جاوید نے انٹرنیشنل کرکٹ میں ملک کی نمائندگی کرنے والے پلیئرز کے فٹنس معیار پر تشویش کا اظہار کیا ہے،انھوں نے کہا کہ میں نہیں جانتا افغانستان کے خلاف سیریز میں کس قسم کا تجربہ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: یواے ای میں ٹی20 سیریز بیٹنگ کا فلاپ شو ثابت
ان کا کہنا تھا کہ ایک بات تو مجھ پر واضح ہوچکی کہ سلیکشن میں پاکستان کی نمائندگی کیلیے درکار معیار اور فٹنس لیول کا بالکل بھی خیال نہیں رکھا گیا،میں اگر اسکواڈ میں شامل ہوتا تو اس ٹیم کے ساتھ کھیلنے سے ہی انکار کردیتا، پہلے آپ کو انٹرنیشنل معیار کی فٹنس حاصل کرنا چاہیے، اس کے بعد ٹیم کی نمائندگی کریں، امید ہے کہ سلیکٹرز نے اپنے اس تجربے سے ضرور سبق سیکھا ہوگا۔
واضح رہے کہ پی ایس ایل میں جارحانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرنے والے وکٹ کیپر بیٹر اعظم خان کو بھی اس سیریز کیلیے منتخب کیا گیا مگر بدقسمتی سے وہ توقعات کا بوجھ نہیں اٹھا سکے،میچز کے دوران ان کی فٹنس پر تنقید ہوئی،بیٹنگ کے ساتھ وہ وکٹ کیپنگ میں بھی یکسر ناکام ثابت ہوئے۔