انتخابات التوا کیس سپریم کورٹ کا پانچ رکنی بینچ ٹوٹ گیا
جسٹس امین الدین خان نے کیس کی سماعت سے معذرت کرلی
پنجاب اور خیبرپختو نخوا کے انتخابات میں تاخیر سے متعلق کیس میں سپریم کورٹ کا پانچ رکنی بینچ ٹوٹ گیا۔
چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ سماعت کے لیے عدالت پہنچا تو چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ میرے ساتھی جج جسٹس امین الدین خان کچھ کہنا چاہتے ہیں۔
جسٹس امین الدین خان نے کیس کی سماعت سے معذرت کرلی اور کہا کہ گزشتہ روز کے فیصلے کے بعد اگر موجودہ بینچ کیس کاروائی چلانا چاہ رہا ہے تو میں کیس کو سننے سے معذرت کرتا ہوں۔
بینچ ٹوٹنے کے بعد جج کمرہ عدالت سے اٹھ کر چلے گئے۔
مزید پڑھیں؛ عدالتی اصلاحات سے متعلق بل 2023 قومی اسمبلی سے متفقہ طور پر منظور
پانچ رکنی لارجر بینچ ٹوٹنے کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل طے کرنے کے لیے سپریم کورٹ کے ججز کا چیف جسٹس کے چیمبر میں غیر رسمی اجلاس جاری ہے۔ نئے بینچ کی تشکیل اور کیس کو آگے بڑھانے سے متعلق ججز کی مشاورت جاری ہے۔
بینچ ٹوٹنے کے حکمنامے میں کارروئی آگے بڑھانے کی وجوہات بھی شامل کی جائیں گی اور آج کے حکمنامے کے بعد نیا بینچ تشکیل دیا جا سکے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز عدالتی اصلاحات سے متعلق سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل 2023 متفقہ طور پر قومی اسمبلی سے منظور کیا گیا تھا۔
بل کے مطابق سپریم کورٹ کے تین سینیئر ترین ججز پر مشتمل کمیٹی از خود نوٹس کا فیصلہ کرے گی جبکہ از خود نوٹس کے فیصلے پر 30 دن کے اندر اپیل دائر کرنے کا حق ہوگا۔