بھارت اپنی ٹیم پاکستان نہیں بھیج سکتا تو ہم کیسے بھیجیں نجم سیٹھی
اگر پاکستان ٹیم نہ بھیجنا بھارت کیلیے سیاسی مسئلہ ہے تو یہ ہمارا بھی سیاسی مسئلہ ہے، چیئرمین
پاکستان کرکٹ بورڈ مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ اگر بھارت اپنی ٹیم پاکستان نہیں بھیج سکتا تو ہم کیسے بھارت جائیں، ایشیا کپ کے میچز نیوٹرل مقام پر رکھنے کی تجویز دی ہے۔
چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کے خلاف ہم نے اپنے ٹاپ پلیئرز کو آرام دیا اور سیریز کیلیے اے ٹیم کو بھیجا تھا کیونکہ ہم اپنے نوجوانوں کو ٹیسٹ کرنا تھا۔
نجم سیٹھی نے کہا کہ اس سیریز کے ٹیسٹ میں کچھ لوگ فیل ہوگئے اور کچھ کامیاب ہوگئے البتہ یہ بھی حقیقت ہے کہ دبئی اور پی ایس ایل والی پچز میں بہت فرق ہے۔ یہ ایک کامیاب تجربہ تھا کیونکہ ٹیم کے ساتھ مقامی کوچز تھے اور کوئی غیرملکی نہیں تھا۔
چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ ایشا کپ کیلئے مقام کے تعین پر بات چیت جاری ہے، بھارت کا مؤقف ہے کہ ایشیا کپ نیوٹرل مقام پر ہونا چاہئے جبکہ ہمارا موقف تھا کہ اگر آپ نہیں آئیں گے تو ہم کیسے بھارت جاسکتے ہیں، اگر بھارت کا یہ سیاسی مسئلہ ہے تو ہمارا بھی یہ سیاسی مسئلہ ہی ہے۔
مزید پڑھیں: ورلڈکپ؛ پاکستان اپنے میچز سری لنکا یا بنگلہ دیش میں کھیلنا چاہتا ہے، پی سی بی
انہوں نے کہا کہ ہم نے بھارت کو تجویز دی کہ پاکستان اپنے میچز پاکستان میں کھیلے اور بھارت والے نیوٹرل مقام پر ہوں۔
نجم سیٹھی نے مزید کہا کہ میرے پاس پی سی بی کا اعزازی عہدہ ہے، مجھے کچھ نہیں ملتا، پی سی بی منیجمنٹ کمیٹی کا مینڈیٹ چار ماہ کا ہے، اگلے ماہ یہ مینڈیٹ پورا ہوجاٸیگا جس کے بعد الیکشن ہوں گے۔
انہوں نے ساتھ میں یہ بھی کہا کہ پی ایس ایل واپس ٹریک پر آ چکا ہے، لیگ کا شاندار انعقاد ہماری بڑی کامیابی ہے۔