کراچی میں ماہرامراض چشم ڈاکٹر بیربل ’’ٹارگٹ کلنگ‘‘ میں جاں بحق

مقتول کے سر پر لگنے والی دو گولیاں جان لیوا ثابت ہوئیں، پولیس


ویب ڈیسک March 30, 2023
— فوٹو: ایکسپریس نیوز

شہر قائد کے علاقے گارڈن میں لیاری ایکسپریس وے اور گڈلک شادی ہال کے قریب نامعلوم ملزمان کی کار پر فائرنگ کے نتیجے میں ماہر امراض چشم ڈاکٹر بیربل گینانی جاں بحق جبکہ ان کے ہمراہ سوار لیڈی ڈاکٹر زخمی ہوگئیں۔


تفصیلات کے مطابق لیاری ایکسپریس وے گارڈن انٹرچینج گڈلک شادی ہال کے قریب موٹر سائیکل سوار ملزمان نے سفید رنگ کی آلٹو وی ایکس آر کار پر اندھا دھند فائرنگ کر دی اور موقع سے فرار ہوگئے۔

واقعہ کے بعد لوگوں کی بڑی تعداد جمع ہوگئی اور فوری طور پر پولیس اور امدادی رضا کاروں کو آگاہ کیا گیا، فائرنگ سے کار میں سوار 60 سالہ ڈاکٹر بیربل جاں بحق جبکہ ان کے ہمراہ کار میں موجود لیڈی ڈاکٹر 32 سالہ قرۃالعین زخمی ہوگئیں۔

ڈاکٹر بیربل ماہر امراض چشم تھے

پولیس کے مطابق مقتول کی لاش اور زخمی لیڈی ڈاکٹر کو ایدھی کے رضا کاروں نے جناح اسپتال پہنچایا، مقتول ڈاکٹر بیربل ماہر امراض چشم تھے اور وہ لی مارکیٹ میں قائم مشہور آنکھوں کے مشہور اسپینسر آئی اسپتال کے سربراہ کی حیثیت سے اپنی خدمات بھی انجام دے چکے ہیں۔

ابتدائی معلومات کے مطابق مقتول کے ایم سی کے سابق ڈائریکٹر میڈیکل اینڈ ہیلتھ سروسز بھی رہے چکے ہیں، موقع پر موجود ایس پی جمشید کوارٹر زبیر تنولی نے بتایا کہ مقتول ڈاکٹر بیربل گینانی رامسوامی میں اپنا پرائیوٹ کلینک چلا رہے تھے اور وہ اپنی رہائش گاہ گلشن اقبال جانے کے لیے لیاری ایکسپریس وے گارڈن انٹرچینج کو استعمال کرتے تھے اور آج بھی اپنا کلینک بند کر کے گھر جانے کے لیے گارڈن چوک سے لیاری ایکسپریس وے کی جانب پہنچے تو موٹر سائیکل سوار ملزمان نے انھیں فائرنگ کا نشانہ بنایا۔

مقتول کے سر پر لگنے والی گولیاں جان لیوا ثابت ہوئیں، پولیس

پولیس کے مطابق 2 گولیاں مقتول کے سر پر لگیں جو جان لیوا ثابت ہوئیں جبکہ وقوعہ سے نائن ایم ایم پستول کے خول ملے ہیں۔ ایس ایس پی سٹی عارف عزیز نے بتایا کہ واقعہ سے متعلق کچھ بھی کہنا ابھی قبل از وقت ہوگا لیکن شبہ ہے کہ ڈاکٹر بیربل کو ریکی کے بعد فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا ہے جبکہ فوری طور پر فائرنگ کی وجہ کا تعین نہیں ہوسکا۔

زخمی لیڈی ڈاکٹر کا بیان

ڈاکٹر بیربل کے ہمراہ کار میں سوار زخمی لیڈی ڈاکٹر قرۃ العین نے ابتدائی تفتیش کے دوران بیان دیا ہے کہ وہ گزشتہ 10 برس سے ڈاکٹر بیربل کے ساتھ کام کر رہی تھیں۔

انہوں نے بتایا کہ ہم رنچھوڑ لائن رامسوامی کی جانب سے پاک کالونی کی جانب جا رہے تھے کہ اچانک میری آنکھوں کے سامنے سے چنگاریاں گزریں اس دوران مجھے گولی لگی جبکہ ڈاکٹر بیربل کو دیکھا تو ان کے سر سے خون نکل رہا تھا۔

لیڈی ڈاکٹر نے بتایا کہ اس دوران میں گاڑی کا اپنی جانب کا دروازہ کھول کر شور مچایا جس کے بعد لوگ وہاں جمع ہوگئے، مقتول ڈاکٹر بیربل کی بیٹی سپنا نے اسپتال میں بتایا کہ میرے بابا بہت نیک اور شریف آدمی تھے اور میں اس وقت شدید کرب میں مبتلا ہوں اور چاہتی ہوں سب میرے والد کیلیے دعائے مغفرت کریں۔

گورنر سندھ کا نوٹس

گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے ڈاکٹر بیربل کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے قیمتی جان کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا اور ایڈیشنل آئی جی سے رپورٹ طلب کرلی۔

سندھ حکومت کا نوٹس

سندھ حکومت کے ترجمان و مشیر قانون سندھ بیرسٹر مرتضی وہاب کا واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی سے رابطہ کیا اور ڈاکٹر بیربل کے قاتلوں کی فوری گرفتاری کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر بیربل آنکھوں کے ماہر ڈاکٹر تھے۔ سندھ حکومت کراچی کا امن کسی کو خراب کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔ ترجمان سندھ حکومت نے زخمی خاتون ڈاکٹر کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی۔

صوبائی وزیر اقلیتی امور کا نوٹس

صوبائی وزیر برائے اقلیتی امور گیانچند ایسرانی نے ڈاکٹر بیربل کے قتل کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کیا۔ گیانچند ایسرانی نے آئی جی سندھ غلام نبی میمن سے فون پر رابطہ کر کے واقعے کی رپورٹ طلب کی اور ملوث ملزمان کو فوری گرفتار کرنے کی ہدایت کی۔

ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے معروف ماہر امراض چشم ڈاکٹر بیربل گینانی کے فائرنگ کے واقعے میں جاں بحق ہونے پر اظہار افسوس، قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں