بلوچستان کے وسائل پر کسی کو عیاشی نہیں کرنے دیں گے وزیراعلیٰ
ہم گیس بند کرنے کا اختیار رکھنے کے باوجود اس حد تک جانا نہیں چاہتے، اپنا حق حاصل کر کے رہیں گے، عبد القدوس بزنجو
وزیراعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو نے صوبے میں گیس کی قلت پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان سے سوتیلے پن کا سلوک بند کیا جائے، اپنے وسائل پر کسی کو عیاشی نہیں کرنے دیں گے۔
صوبائی کابینہ کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ پی پی ایل کا رویہ نا قابل برداشت ہے، پی پی ایل کے ذمہ 30 ارب روپے کے طے شدہ واجبات ہیں جس میں کوئی ابہام نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ' ہم بین الصوبائی ہم آہنگی اور بھائی چارے پر یقین رکھتے ہیں، کسی کے غلام نہیں اپنے وسائل پر مکمل حق حاکمیت رکھتے ہیں، گیس کمپنیاں 75 سالوں سے بلوچستان کا استحصال کر رہی ہیں جبکہ قدرتی گیس بلوچستان کی آمدنی کا سب سے بڑا ذریعہ ہے'۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ 'ہم گیس بند کرنے کا اختیار رکھنے کے باوجود اس حد تک جانا نہیں چاہتے جبکہ پیداوار شروع ہونے سے اب تک ہمیں ہمارے حق کے مطابق فراہم نہیں کی جاتیں، سردیوں میں گیس اور فصلوں کے سیزن اور گرمیوں میں بجلی نہیں ملتی'۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان وفاقی اکائی،سوتیلے پن کا سلوک بند کیا جائے، اگر ہمارے مؤقف کو سنجیدگی سے نہیں لیا جاتا تو پھر ہم آئین کے مطابق قدم اٹھائیں گے اور اگر ہمیں ہمارا حق نہیں دیا گیا تو پھر ایسے بھائی چارے کا کیا فائدہ ہے۔
عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ ' آئین و قانون کے مطابق اپنا حق حاصل کر کے رہیں گے اور بلوچستان کے وسائل پر کسی کو عیاشی نہیں کرنے دیں گے، آئین کہتا ہے کہ جس صوبے کے قدرتی وسائل ہوں گے ان پر پہلا حق اس صوبے کا ہوگا'۔