جنگ بندی کے خاتمے کے بعد بامقصد مذاکرات آگے بڑھانا مشکل ہے چوہدری نثار

طالبان کو اگراعتراضات ہیں تو ہمیں بھی تحفظات ہیں لیکن حکومت نے تحفظات کے باوجود مذاکراتی عمل کو آگے بڑھایا،چوہدری نثار


ویب ڈیسک April 17, 2014
فائر بندی کے لئے طالبان سے رابطے کئے جارہے ہیں اور اگلے دو تین دن میں تعطل ختم کرنے کی کوشش کی جائے گی، مولانا سمیع الحق فوٹو: فائل

وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ حکومت امن مذاکرات میں سنجیدہ ہے لیکن طالبان کی جانب سے جنگ بندی کے خاتمے کے بعد مذاکراتی عمل کو آگے بڑھانا مشکل ہے۔

اسلام آباد میں طالبان کمیٹی کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے وزیر داخلہ چوہدری نثار سے ملاقات کی جس میں دونوں رہنماؤں نے طالبان کی جانب سے جنگ بندی میں توسیع نہ کرنے سے پیدا ہونے والی صورتحال اور مذاکراتی عمل پر گفتگو کی اور اسے آگے بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا، اس موقع پر چوہدری نثار نے کہا کہ یہ کہنا درست نہیں کہ حکومت مذاکرات میں سنجیدہ نہیں، حکومت نے مذاکرات کے راستے میں حائل تمام رکاوٹوں کو سنجیدگی کے ساتھ دور کیا، طالبان کو اگر اعتراضات ہیں تو بہت سے تحفظات ہمیں بھی ہیں لیکن حکومت نے تحفظات کے باوجود مذاکراتی عمل خلوص نیت سے آگے بڑھایا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں کمیٹیوں کے رابطہ کار افواہوں پر توجہ نہ دیں، اعتراضات مذاکرات کی میز پر دور ہوسکتے ہیں بیانات سے نہیں تاہم جنگ بندی کے خاتمے کے بعد بامقصد مذاکرات آگے بڑھانا مشکل ہے۔

مولانا سمیع الحق کا کہنا تھا کہ فائر بندی کے لئے طالبان سے رابطے کئے جارہے ہیں اور اگلے دو تین دن میں تعطل ختم کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ مذاکراتی عمل بہت صبر آزما مرحلہ ہے جس میں دونوں فریقین کو ہر موقع پر صبر وتحمل کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ ملاقات کے دوران وزیر داخلہ نے مولانا سمیع الحق کو قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس پر بھی اعتماد میں لیا جبکہ طالبان کمیٹی کے سربراہ نے چوہدری نثار کو طالبان سے ہونے والی مشاورت سے متعلق آگاہ کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔