ایم ڈی سوئی سدرن گیس کمپنی کیخلاف ایف بی آر اور ایف آئی اے کی کارروائی
بیرون ملک اثاثہ جات ظاہر اور ٹیکس ادا نہ کرنے پر نوٹس جاری کردیا گیا، ترجمان کا تبصرے سے گریز
ایم ڈی سوئی سدرن گیس کمپنی عمران منیار کے خلاف ایف بی آر اور ایف آئی اے نے کارروائی شروع کردی۔
فیڈرل بیورو آف ریونیو (ایف بی آر) نے بیرون ملک اثاثہ جات ظاہر اور ٹیکس ادا نہ کرنے کے حوالے سے ایم ڈی سوئی سدرن گیس کمپنی عمران منیار کو نوٹس جاری جاری کردیا، جس میں امریکا میں جائداد کو ٹیکس ریٹرن اور ویلتھ اسٹیٹمنٹ میں ظاہر نہ کرنے کی وضاحث طلب کی گئی ہے۔
نوٹس کے مطابق ایم ڈی ایس ایس جی سی عمران منیار کی 62 کروڑ روپے کی 12 جائدادیں امریکا کے مختلف شہروں میں ہیں۔ علاوہ ازیں ایف آئی اے کراچی نے بھی ایم ڈی عمران منیار اور ایس ایس جی سی کے سینئر افسران کو مبینہ طور پرکمپنی کے مختلف افسران کے اے سی آر اور مختلف دستاویزات میں جعلسازی اور ردوبدل کرنے کے حوالے سے نوٹس جاری کیا ہے، جس میں انکوائری کے لیے تمام ریکارڈ طلب کیا گیا ہے۔
ایس ایس جی سی کے مختلف افسران نے ایف آئی اے کو ایم ڈی عمران منیار اور سینئر افسران کے خلاف شکایت کی تھی۔ نوٹس کے مطابق ایم ڈی نے بددیانتی کی نیت سے ان افسران کی کارکردگی کو نقصان پہنچانے کی غرض سے سروس ریکارڈ میں ردوبدل کیا ہے۔ ایس ایس جی سی انتظامیہ نے ایف آئی اے اور ایف بی آر سے مہلت طلب کرتے ہوئے ریکارڈ 3 اپریل کو مہیا کرنے کی درخواست کر دی ہے۔
دوسری جانب ترجمان سوئی سدرن گیس کمپنی کا کہنا ہے کہ تحقیقات کے بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کرسکتا ۔ ترجمان نے ایم ڈی کی جانب سے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ایف بی آر کا نوٹس موصول ہوا ہے،میری قانونی ٹیم اس پر جواب دے گی۔
فیڈرل بیورو آف ریونیو (ایف بی آر) نے بیرون ملک اثاثہ جات ظاہر اور ٹیکس ادا نہ کرنے کے حوالے سے ایم ڈی سوئی سدرن گیس کمپنی عمران منیار کو نوٹس جاری جاری کردیا، جس میں امریکا میں جائداد کو ٹیکس ریٹرن اور ویلتھ اسٹیٹمنٹ میں ظاہر نہ کرنے کی وضاحث طلب کی گئی ہے۔
نوٹس کے مطابق ایم ڈی ایس ایس جی سی عمران منیار کی 62 کروڑ روپے کی 12 جائدادیں امریکا کے مختلف شہروں میں ہیں۔ علاوہ ازیں ایف آئی اے کراچی نے بھی ایم ڈی عمران منیار اور ایس ایس جی سی کے سینئر افسران کو مبینہ طور پرکمپنی کے مختلف افسران کے اے سی آر اور مختلف دستاویزات میں جعلسازی اور ردوبدل کرنے کے حوالے سے نوٹس جاری کیا ہے، جس میں انکوائری کے لیے تمام ریکارڈ طلب کیا گیا ہے۔
ایس ایس جی سی کے مختلف افسران نے ایف آئی اے کو ایم ڈی عمران منیار اور سینئر افسران کے خلاف شکایت کی تھی۔ نوٹس کے مطابق ایم ڈی نے بددیانتی کی نیت سے ان افسران کی کارکردگی کو نقصان پہنچانے کی غرض سے سروس ریکارڈ میں ردوبدل کیا ہے۔ ایس ایس جی سی انتظامیہ نے ایف آئی اے اور ایف بی آر سے مہلت طلب کرتے ہوئے ریکارڈ 3 اپریل کو مہیا کرنے کی درخواست کر دی ہے۔
دوسری جانب ترجمان سوئی سدرن گیس کمپنی کا کہنا ہے کہ تحقیقات کے بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کرسکتا ۔ ترجمان نے ایم ڈی کی جانب سے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ایف بی آر کا نوٹس موصول ہوا ہے،میری قانونی ٹیم اس پر جواب دے گی۔